Maktaba Wahhabi

262 - 444
نے تجھ کو جھٹلایا) اسی طرح جو لوگ ان سے پہلے گذرے انہوں نے بھی (اپنے اپنے پیغمبروں کو) جھٹلایا تھاآخر انہوں نے ہمارے عذاب کا مزہ چکھ لیا آپ ان سے کہیے :تمہارے پاس کوئی دلیل بھی ہے (کہ اللہ تعالیٰ ان کاموں سے راضی ہے۔ اگر ہے) تو ہمارے (دکھانے کے) لیے اسے پیش کرو۔ کچھ نہیں تم نرے گمان پر چلتے ہو اور نرمی اٹکلیں دوڑاتے ہو۔‘‘ اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی جماعت حقہ و منصورہ کے اہل ایمان اس بات پر پورا پورا عقیدہ ٔراسخ رکھتے ہیں کہ :تقدیر اللہ عزوجل کا اس کی مخلوق میں ایک راز ہے۔ اس راز کے بارے میں نہ کسی مقرب فرشتے کو خبر داری ہو سکتی ہے اور نہ ہی کسی نبی مرسل کو۔ (صلوٰت اللہ علیہم اجمعین) اور یہ کہ تقدیر کے معاملے میں گہری نظر سے سوچ و بچار کرنا نری گمراہی ہے۔ اس لیے کہ بلا شک و شبہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے تقدیر کا علم اپنی سب مخلوق سے چھپا کر رکھا ہے اور اس نے اس کے مطلب و مقصد سے مخلوق کو منع کر رکھا ہے۔ چنانچہ فرمایا: ﴿لَوْ كَانَ فِيهِمَا آلِهَةٌ إِلَّا اللّٰهُ لَفَسَدَتَا ۚ فَسُبْحَانَ اللّٰهِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُونَ ﴿٢٢﴾ لَا يُسْأَلُ عَمَّا يَفْعَلُ وَهُمْ يُسْأَلُونَ﴾ (الانبیاء:۲۲ تا ۲۳) ’’اگر آسمان اور زمین میں اللہ تعالیٰ کے سوا دوسرے الہٰہ بھی ہوتے تو دونوں (آسمان اور زمین) برباد ہو جاتے۔ وہ عرشِ عظیم کا مالک ان کی (بیہودہ) باتوں سے پاک ہے۔ وہ جو کرتا ہے اس کے متعلق اس سے پوچھا نہیں جا سکتا۔ (کہ ایسا کیوں کیا؟) بلکہ بندوں سے (ان کے اعمال کے بارے میں) ضرور پوچھا جائے گا۔‘‘ اہل السنۃ والجماعۃ کے سلفی اہل ایمان ، اپنے مخالفین گمراہ فرقوں کے ساتھ اللہ
Flag Counter