Maktaba Wahhabi

39 - 444
معبودیت میں اس کا کوئی شریک ، ساجھی ، حصے دار نہیں۔ نہ ہی (تمام مخلوقات کی تخلیق و نگہبانی اور حق ملکیت والی) اُس کی صفتِ ربوبیت میں اس کا کوئی شریک ہے۔ اور نہ ہی اس کے اسمائِ حسنیٰ و صفاتِ عالیہ میں اس کا کوئی مشابہ ہے۔جیسا کہ اُس نے ارشاد فرمایا ہے: ﴿لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ ۖوَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ﴾ (الشوریٰ:۱۱) ’’اس کی مانند دنیا میں کوئی چیز نہیں اور وہ سنتا جانتا (یعنی ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے) ہے۔‘‘ [1] اور میں اس بات کی بھی گواہی دیتا ہوں کہ ؛ بلاشبہ محمد (بن عبداللہ بن عبدالمطلب القرشی الہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ عزوجل کے رسول اور اس کے بندے ہیں کہ جنہیں تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے۔ اُنہیں اللہ رب کبریاء نے سیدھی ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تھا تاکہ آپ لوگوں کو بندوں کی عبادت سے نکال کر بندوں کے رب، اللہ کریم کی عبادت پر لگا دیں۔ اور تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندوں کو ظلم و استبداد والے مذاہب و ادیان سے نکال کر اسلام کے عدل و انصاف والے دین کی طرف لے آئیں۔ اور تاکہ آپ دنیا کی (باہم کدورتوں ، معاشی نا انصافیوں اور معاشرتی و سیاسی زیادتیوں والی) تنگی سے نکال کر انہیں دنیا اور آخرت کی وسعت و فراخی کی طرف لے آئیں۔ پس میرے رب کی تمام رحمتیں اور اس کا صلوٰۃ و سلام آپ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ، آپ کی آل و ازواجِ مطہرات پر اور آپ کے تمام اصحابِ اختیار و اطہار پر۔ آمین یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ، اَمَّا بَعْدُ:
Flag Counter