Maktaba Wahhabi

33 - 67
جس کی طاقت۔جس کی صنعت جس کی حکمت جس کی سمجھ سب سے بڑھ کر ہے وہی خدا ہے ،اسی کا نام اللہ ہے۔ اس اجمال کی تھوڑی ہی تفصیل عرض ہے جو قابل حفظ ہے۔ کائنات میں اوّل چیز ہوا ہے جو دم بھر کے لئے نہ ملے تو انسان کا وہی حال ہو جوبن پانی کے مچھلی کا۔ انسان دم گھٹ کر مر جائے۔ دوم پانی ہے۔ اگرچہ اس کے پئے بغیر تھوڑے عرصہ تک آدمی زندہ رہ سکتا ہے لیکن اگر پانی بالکل ہی نہ ملے تو انسان پیاس کے مارے تڑپ تڑپ کر جان دیدے۔پانی ہمارے پینے نہانے۔ لباس اوربرتن دھونے ہی کے کام نہیں آتا ،بلکہ اسکے بغیر نہ غلہ پیدا ہو نہ جانور زندہ رہ سکیں۔ نہ ہوا ہی سانس لینے کے قابل رہے۔ دیکھتے نہیں گرمیوں میں جب بارش نہیں ہوتی۔ ہوا میں پانی کی ملاوٹ کم ہو جاتی ہے اور لو چلنے لگتی ہے تو کیسی مشکل ہوتی ہے۔ سوم روشنیؔ(چاند ،سورج وغیرہ) ہے۔ یہ نہ ہو تو گھپ اندھیرے میں کسی شے کو نہ دیکھ سکیں۔ ٹکرا ٹکرا کر مر جائیں۔ چہارم زمینؔ ہے۔ یہ نہ ہو تو ہم کہاں رہیں ،گھر بنائیں تو کیونکر، ٹھہریں تو کس پر ،کھانے کی چیزیں لائیں تو کہاں سے ،کھانا پکائیں تو کس جگہ۔ پنجم سب سے بڑی چیز خود ہماری جانؔ ہے۔ اگر یہی نہ ہو تو ہم کون اور ہماری حقیقت کیا۔مٹی کے ڈھیلے اور ہم میں کچھ فرق نہ ہوگا۔ اب دیکھنے اور سمجھنے کے قابل یہ بات ہے کہ یہ چیزیں ہمیں کس نے عنایت کی ہیں۔ آؤ اسی پر غور کریں اور سوچیں ،ماں باپ تمہیں روٹی کھلاتے ہیں ،
Flag Counter