Maktaba Wahhabi

195 - 277
استعمال ہونے والا]لفظ ’ تکویر‘‘ کوّر سے ماخوذ ہے؛ کسی چیز کو لپیٹ لینا؛ یعنی گولائی کی شکل میں اپنے اندر لے لپیٹ لینا اوریہ لفظ اس بات پر بھی دلالت کرتا ہے کہ اس کے اندر کوئی گیند نما چیز ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: {خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ یُکَوِّرُ الَّیْلَ عَلَی النَّہَارِ وَیُکَوِّرُ النَّہَارَ عَلَی الَّیْلِ} [الزمر 5] ’’اس نے زمین و آسمان کو حق کے ساتھ پیدا کیا۔ وہ رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے ‘‘[1] آج سے تقریباً نو سوساٹھ سال پہلے[۴۵۶ھ میں]؛دسویں میلادی صدی کے شروع میں؛ گزرے ہوئے علامہ ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں: ’’ یہ ایک واضح بیان ہے کہ زمین آپس میں گولائی میں لپٹی ہوئی ہے۔ یہ لفظ ’’کوّر العمامۃ‘‘پگڑی باندھی سے ماخوذہے؛ اور اسے گولائی میں باندھا جاتاہے۔ اس سے ثابت ہوا کہ زمین گول ہے۔‘‘ [الفصل 2؍97] ابن عاشور رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
Flag Counter