لوگوں سے حکمت و دانائی اور لطف و شفقت سے گفتگو کریں۔ مباحثہ کی ضرورت ہو، تو سلیقے سے کریں۔ یہ ہر داعی کا مقدس فریضہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، جو تمام داعیوں کے امام اور قائد ہیں، جہاں لوگ ہوتے تھے، وہاں خود تشریف لے جاتے۔ ان کی محافل، اجتماعات اور مقامات پر بنفس نفیس پہنچ کر انہیں دعوتِ دین دیتے۔[1] **** |
Book Name | دعوت دین کہاں دی جائے؟ |
Writer | پروفیسر، ڈاکٹر فضل الٰہی |
Publisher | دار النور، اسلام آباد |
Publish Year | 2011ء |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 177 |
Introduction |