Maktaba Wahhabi

75 - 263
رسول صلی اللہ علیہ وسلم جلد بازی کیا ہے؟ فرمایا: بندہ کہے : میں نے دعاء کی ،پھر دعاء کی،لیکن میں نہیں سمجھتا کہ میری دعاء قبول ہوگی،چنانچہ(جلد بازی کرتا ہے اور)دعاء کرنا ترک کر دیتا ہے۔ لہٰذا بندے کو چاہئے کہ دعاء کی عدم قبولیت کی صورت میں جلد بازی نہ مچائے،کیونکہ اللہ تعالیٰ مختلف اسباب کی بنا پر دعاء کی قبولیت میں تاخیر فرماتا ہے،یا تو شرائط کی عدم پابندی کی بنا پر،یا دعاء کی قبولیت سے مانع امور میں پڑنے کے سبب،یا دیگر اسباب کی بنا پر جن میں بندے ہی کی بھلائی مضمر ہوتی ہے،جب کہ اسے اس چیز کا علم نہیں ہوتا،لہٰذا بندے کو چاہئے کہ دعاء کی عدم قبولیت کی صورت میں اپنے نفس کا محاسبہ اور اس پر نظر ثانی کرے،اور ہر طرح کے گناہ و معصیت سے اللہ سے توبہ کرے،اور فوری طور پر اور تاخیر سے حاصل ہونے والی بھلائی سے خوش ہو جائے،اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿ وَلَاْ تُفْسِدُوْا فِي الْأَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاْحِھَاْ وَادْعُوْہُ خَوْفاً وَّطَمَعاً إِنَّ رَحْمَتَ اللّٰہِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ﴾ [1] اور دنیا کی درستگی کے بعد اس میں فساد نہ پھیلاؤ اور تم اللہ کی عبادت
Flag Counter