Maktaba Wahhabi

137 - 444
بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ﴾ (البقرہ:۲۵۵) ’’اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ زندہ ہے سب کا سنبھالنے والا۔ نہ اونگھتا ہے نہ سوتا ہے۔ اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے بغیر اس کے حکم کے کون ہے جو اس کے پاس سفارش کر سکتا ہو۔ جو ان کے (یعنی لوگوں کے) پہلے گزرا اور جو ان کے بعد ہوگا وہ سب جانتا ہے۔ اور وہ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرسکتے مگر جتنا وہ چاہتا ہے۔ (اتنا ہی علم کسی کو دیتا ہے) اس کی کرسی کے اندر آسمان اور زمین سب آگئے اور ان کا تھامنا اس پر بھاری نہیں ہے۔ اور وہی سب سے بلند، سب سے بڑا ہے۔‘‘[1] اللہ رب العالمین کے عرش کریم کی عظمت و رفعت کا اندازہ صرف اللہ عزوجل خود ہی لگا سکتا ہے۔ (کہ وہ ساتوں آسمانوں سے بھی اوپر، سب مخلوقات سے ورے کس قدر بڑا اور کتنی عظمت و شان والا ہے) اور کرسی (کہ جس کا اُوپر آیت کریمہ میں ذکر ہے۔) عرشِ عظیم و کریم کے مقابلے میں ایک چھلے کی مانند ہے کہ جو تمام آسمانوں اور زمین کی وسعت کے برابر کسی بہت بڑے بے آباد کھلے جنگل میں پھینک دیا گیا ہو۔ اوراللہ رب العالمین عرش اور کرسی سے مستغنی ہے۔وہ الٰہ العالمین عرش کی ضرورت کے پیش نظر اس پر مستوی نہیں ہوا، بلکہ کسی حکمت و دانائی کے تحت اُس پر مستوی ہے کہ جسے وہی جانتا ہے۔ وہ اس بات سے منزہ و مبرا ہے کہ وہ عرش عظیم یا اس کے علاوہ بھی کسی چیز کا
Flag Counter