Maktaba Wahhabi

138 - 444
محتاج ہو۔ اللہ رب العالمین کی شان اس سے نہایت عظیم تر ہے۔ بلکہ عرشِ عظیم اور کرسی کریم اس کی قدرت اور اُس کی بادشاہی کے حکم پر شریک کیے گئے ہیں۔ اہل السنۃ والجماعۃ والے سلفی منہج و عقیدہ کے حاملین اہل الحدیث کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ :اللہ خالق کائنات نے سیّدنا آدم علیہ الصلاۃ والسلام کو اپنے ہاتھوں سے پیدا فرمایا تھا اور اس کے دونوں ہاتھ داہنے ہاتھ ہیں اور اُس کے دونوں ہاتھ غیر محدود حد تک کھلے ہیں۔ اور جیسے اُس باری تعالیٰ نے اپنی صفت خود بیان فرمائی ہے ، وہ جیسے چاہتا ہے خرچ کرتا ہے۔ چنانچہ فرمایا: ﴿وَقَالَتِ الْيَهُودُ يَدُ اللّٰهِ مَغْلُولَةٌ ۚ غُلَّتْ أَيْدِيهِمْ وَلُعِنُوا بِمَا قَالُوا ۘ بَلْ يَدَاهُ مَبْسُوطَتَانِ يُنفِقُ كَيْفَ يَشَاءُ ۚ وَلَيَزِيدَنَّ كَثِيرًا مِّنْهُم مَّا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ طُغْيَانًا وَكُفْرًا﴾ (المائدہ:۶۴) ’’اور یہودی کہتے ہیں اللہ کا ہاتھ (ان دنوں) تنگ ہے۔ انہیں کے ہاتھ تنگ ہیں اور وہ ایسا (بے ادبی کا کلمہ) کہنے سے پھٹکارے گئے ہیں۔ نہیں ، بلکہ اس کے دنوں ہاتھ کشادہ ہیں۔ جس طرح چاہتا ہے وہ خرچ کرتا ہے۔ (اے ہمارے پیارے نبی!) جو تیرے پروردگار کی طرف سے تجھ پر اترا ہے (یعنی قرآن) وہ ان میں سے (یعنی یہود و نصاریٰ میں سے) بہتیروں کی شرارت اور کفر کو ضرور بڑھا دے گا۔‘‘ [1]
Flag Counter