Maktaba Wahhabi

152 - 444
’’اے ایمان لانے والو! اللہ پر ایمان لاؤ۔ اور اس کے رسول (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم) پر اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم) پر اُتاری اور ان کتابوں پر جو (قرآن سے) پہلے اس نے اُتاریں (توریت، انجیل، زبور ہر ایک آسمانی کتاب پر) اور جو کوئی اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتوں ، اس کی کتابوں ، اس کے پیغمبروں اور پچھلے دن (قیامت) کو نہ مانے وہ پرلے سرے کا گمراہ ہو گیا۔‘‘ تو اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث اللہ کے فرشتوں پر اجمالاً ایمان رکھتے ہیں۔ جہاں تک تفصیل کا تعلق ہے تو اس ضمن میں کوئی دلیل نہیں۔ البتہ ان میں سے بعض ایسے فرشتے ضرور ہیں کہ جن کے نام اور اُن کے کام اللہ عزوجل اور اُس کے حبیب و خلیل نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتلائے ہیں۔ جیسے کہ ساداتنا جبریل کہ جن کو انبیائے کرام علیہم السلام کی طرف وحی کی ذمہ داری دی گئی تھی اور میکائیل کہ جن کو بارش کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اور اسرافیل کہ جن کو صور پھونکنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اور ملک الموت کہ جنہیں رُوحوں کے قبض کرنے کی مسؤلیت دی گئی ہے۔ اور مالک کہ جو جہنم کا داروغہ ہیں اور رضوان کہ جو جنت کے خازن ہیں۔ اور قبر کے دونوں فرشتے منکر اور نکیر علیہم الصلوٰۃ والسلام۔ اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی لوگ تمام فرشتوں کے وجود پر ایمان رکھتے ہیں اور بلاشبہ فرشتے ایسے اللہ کے مخلوق ہیں کہ جنہیں اللہ رب العالمین نے نور سے پیدا کیا ہے اور وہ محسوس ہونے والی ذوات و وجود رکھتے ہیں۔ فرشتوں سے مراد کوئی معنوی اُمور نہیں ہیں اور نہ ہی الملائکہ سے مراد کوئی پوشیدہ اور خفیہ قویٰ ہیں۔ (جیسا کہ بعض گمراہ فرقوں کا عقیدہ ہے۔) اور بلاشبہ فرشتے اللہ کی مخلوقات میں سے ایک مخلوق ہیں اور وہ آسمانوں میں رہتے ہیں۔
Flag Counter