Maktaba Wahhabi

189 - 444
ہم نے یہ سب پیغمبر جو خوشی سنانے والے تھے (نیکوں کو) اور ڈرانیوالے تھے (بدکاروں کو) اس لیے بھیجے کہ پیغمبروں کے آجانے کے بعد پھر کوئی عذر لوگوں کا اللہ کے سامنے باقی نہ رہے اور اللہ زبردست ہے حکمت والا۔ ‘‘ جیسا کہ ابھی ابھی پیچھے قرآن عظیم کے بیان سے معلوم ہوا کہ :اللہ تبارک نے اپنے رسول اور نبی جو مختلف ادوار میں زمین کے مختلف خطوں پر بسنے والے لوگوں کی طرف بھیجے تھے ان میں سے بہت سارے انبیاء و رسل کا ذکر ہمارے لیے اپنی کتاب یا اپنے حبیب وخلیل نبی آخر الزمان محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اطہر سے (ان کی احادیث مبارکہ میں) کر دیا ہے اور ان میں سے ایسے بھی ہیں کہ جن کے بارے میں اللہ عزوجل نے ہمیں خبر نہیں دی ہے۔ چنانچہ دوسرے ایک مقام پر اللہ رب العزت ارشاد فرماتے ہیں : ﴿وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّن قَبْلِكَ مِنْهُم مَّن قَصَصْنَا عَلَيْكَ وَمِنْهُم مَّن لَّمْ نَقْصُصْ عَلَيْكَ وَمَا كَانَ لِرَسُولٍ أَن يَأْتِيَ بِآيَةٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰهِ ۚ فَإِذَا جَاءَ أَمْرُ اللّٰهِ قُضِيَ بِالْحَقِّ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الْمُبْطِلُونَ﴾ (المؤمن :۷۸) ’’اور (اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) ہم تجھ سے پہلے بہت سارے پیغمبر بھیج چکے ہیں۔ ان میں کوئی ایسے ہیں جن کا حال ہم نے تجھ کو سنایا اور کوئی ایسے ہیں جن کا حال ہم نے تجھ کو نہیں سنایا۔ اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ مقدور نہیں کہ بغیر اللہ کے حکم کے کوئی نشانی (معجزہ) دکھلائے۔ پھر جب اللہ کا حکم آن پہنچے گا (دنیا کا عذاب یا قیامت کا) تو ان پیغمبروں علیہم الصلوٰۃ والسلام اور ان کی امتوں کا انصاف سے فیصلہ کر دیا جائے گا۔ ‘‘[1] ہر پیغمبر کی دعوت کے حوالے سے ایک مقام پر اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے خبر
Flag Counter