Maktaba Wahhabi

213 - 444
اس کے ساتھ ساتھ دین میں جھوٹ کا عام ہونا اور احادیث و اخبار اور آثار کو نقل کرنے میں عدم تثبت کا شکار ہونا بھی ان علامات میں شامل ہے۔ (سو اکثر اس میں سے ہو چکا ، بہت زیادہ ہو رہا ہے اور کچھ آئندہ ہوگا۔ مگر اہل السنۃ والجماعۃاہل الحدیث سلفی جماعت حقہ کے اہل ایمان و اہل علم اس فتنے کے دفاع میں ہمیشہ کمربستہ رہتے ہیں۔ اور ان کے اس عمل مستحسن کی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت توصیف و تعریف فرمائی ہے۔) ۷…قرآن و سنت اور آثار صحابہ والے پختہ علم کا دنیا سے (عملاً) آہستہ آہستہ اٹھایا جانا اور اس علم عظیم کو جھوٹے (بے عمل اور بدعتی ، ضمیر فروش قسم کے) لوگوں کے پاس تلاش کرنا ، جہالت اور فساد فی الدین والدنیا اور ملت کے صالحین کا دنیا سے اٹھا لیا جانا …بھی قیامت کی علامت میں سے ہے۔ ۸…اسلام کے کڑوں کا ایک ایک کڑا کرکے ٹوٹتے چلے جانا بھی علامات ساعۃ میں سے ہے۔ (اور یہ آج نہایت تیزی سے ہو رہا ہے۔) ۹… کفر و شرک کی ساری ملتوں کا امت محمد علی صاحبہا التحیۃ والسلام پر پل پڑنا (جیسے بھوکے لوگ کھانے پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔) اور پھر اسلام و مسلمین کا دنیا میں اجنبی سالگنا بھی علامات قیامت میں سے ہے۔ ۱۰…دنیا میں کثرت کے ساتھ قتل عام ہونا اور پھر آزمائش کی سختی کی وجہ سے موت کی خواہش کرنا اور دنیا سے چلے جانے والے اہل قبور پر رشک کرتے ہوئے، آزمائش وابتلاء کی شدت کی وجہ سے آدمی کا یہ خواہش کرنا کہ :اے کاش اس قبر والے کی جگہ میں ہوتا ، یہ بھی قیامت کی علامات میں سے ہے۔ (اس علامت کی طرف وقت تیزی سے گزرتا نظر آرہا ہے۔ وَالْعِیَاذُ بِاللّٰہِ۔ اَللّٰھُمَّ احْفَظْنَا بِمَا تَحْفَظُ بِہٖ عَبَادَکَ الصَّالِحِیْنَ۔)
Flag Counter