Maktaba Wahhabi

386 - 444
((اِذَا لَقِیْتَ أُولٓئِکَ :فأَخْبِرْھُمْ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ مِنْھُمْ بَرِیْ ئٌ ، وھُمْ مِنْہُ بُرآئُ، ثَلَاَث مَرّاتٍ)) ’’جب تمہاری ان سے ملاقات ہو تو ان کو بتلا دینا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا ان سے یکسر بری ہے اور وہ اس سے بری ہیں۔ ‘‘[1]یہ بات آپ رضی اللہ عنہ نے تین بار فرمائی۔ ج …سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : ((لَا تُجَالِسْ أَھْلَ الْأَھْوَائِ ، فَاِنَّ مُجَالَستَھُمْ مُمْرِضَۃٌ لِلْقَلْب)) ’’نفسانی خواہشات کے پیروکاروں کے ساتھ مت اُٹھو بیٹھو۔ (کہ جو قرآن وسنت کو چھوڑ کر اپنی من مانی کرتے ہیں۔) اس لیے کہ ان کے ساتھ اُٹھنا بیٹھنا دل کو بیمار کر دیتا ہے۔ ‘‘[2] د…ایک زاہد وعبادت گزار عالم دین جناب فضیل بن عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((صَاحِبُ بِدْعَۃٍ لَا تَأمَنْہُ عَلیٰ دِینِکَ، وَلَا تُشَاوِرْہُ فِی أَمْرِکَ ، وَلَا تَجْلس اِلیہ، وَمَنْ جَلَسَ اِلیٰ صاحِبِ بِدعَۃٍ أَوْرثَہُ اللّٰہُ العَمَیٰ، یَعنِی فِی قَلبہِ)) ’’بدعتی آدمی کو اپنے دین پر امانت دار نہ بنا۔ اور نہ ہی اس سے اپنے کسی معاملے میں مشاورت کر اور نہ اس کے ساتھ میل ملاپ رکھ (اُس کے ساتھ اُٹھنا بیٹھنا چھوڑ دے۔) جو آدمی کسی بدعتی آدمی کے ساتھ اٹھے بیٹھے گا، اللہ تعالیٰ اُسے اس کے دل کا اندھاپن دے دے گا۔ ‘‘[3] (اور پھر اس کو حق بات نظر نہیں آئے گی۔) ھ…امام حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((أَبَی اللّٰہُ تَبَارکَ وَتَعالیٰ أَنْ یأذَنَ لِصَاحِبِ ہَویٰ بتَوبَۃٍ))
Flag Counter