Maktaba Wahhabi

387 - 444
’’اللہ تبارک و تعالیٰ نفس کے پجاری ، بدعتی آدمی کو توبہ کی اجازت دینے سے ہی انکار فرما دیتے ہیں۔ ‘‘[1] و…امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ اللہ عزوجل سے دعا کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ((اَللَّھُمَّ لَا تَجْعَلْ لِصَاحِبِ بِدْعَۃٍ عِنْدی یَداً، فَیُحِبَّہُ قَلْبِی)) ’’اے اللہ بدعتی آدمی کے لیے میرے پاس ہاتھ نہ رکھ۔ (کہ جو اس کی بھلائی کے لیے دعا کی خاطر اُٹھ سکے) کہ اُس سے میرا دل بھی محبت کرے۔‘‘[2] ز…امام سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((مَنْ أَصْغیٰ سَمْعَہُ اِلَیٰ صَاحِبِ بِدْعَۃٍ وَھُوَ یَعْلَمُ أَنَّہُ صَاحِبُ بِدْعَۃٍ، نُزِعَتْ مِنْہُ العِصْمَۃُ ، وَوُکِّلَ اِلیَ نَفْسِہ)) ’’جس مسلمان ، مومن شخص نے کسی بدعتی آدمی کی بات سننے کے لیے اپنے کان دھرے اور وہ جانتا بھی ہو کہ یہ بدعتی ہے تو اس سے وہ عصمت چھین لی جاتی ہے جو اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے اُسے حاصل ہوتی ہے۔ اور اُسے اُس کے نفس کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔ ‘‘[3] ح…امام اوزاعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ((لَا تُمکِّنوا صَاحِبَ بِدْعَۃٍ مِنْ جَدَلٍ، فَیُورثَ قُلوبَکُم مِنْ فِتْنَتِہِ ارْتیابًا)) ’’بدعتی آدمی کو جھگڑے اور مخاصمت کا موقع ہی فراہم نہ کرو۔ اس طرح وہ تمہارے دلوں کو اپنے فتنہ سے شک میں پڑنے والا عندیہ مہیا
Flag Counter