Maktaba Wahhabi

439 - 444
عمل صالح ہے۔ اسی طرح علاقائی ، ملکی ، خاندانی ، قومی ، جماعتی و جمعیتی تعصبات میں سے ہر ایک جاہلی عصبیت سے کنارہ کش ہو کر رہنا بھی اُصولِ دعوت میں سے ہے۔ (سوائے عقیدہ توحید خالص و منہج قرآن و سنت والی غیرت و حمیت کے کسی طرح کا بھی تعصب دعوت الی اللہ میں نہایت مضر ثابت ہوتا ہے۔) ۳۰…دعوت الی اللہ میں سب سے افضل منہج دین اسلام کے حقائق و ابتدائً اُس کے مناہج کو پیش کرنا ہے ، شہبات کو پیش کر کے ان کا ردّ پیش کرنا نہیں۔ اور پھر لوگوں کو حق کا میزان دینا اور اُنہیں اُصولِ دین کی طرف دعوت دینی چاہیے۔ لوگوں سے ان کی عقلوں اور علمی معیار کے مطابق مخاطب ہونا چاہیے۔ اور لوگوں کی شخصیات کا تعارف اور ان کو سیدھی راہ پر لانے کے لیے بہترین ذریعہ ثابت ہوتاہے۔ ۳۱…مذکورہ بالا تمام اُصول و ضوابط کا خلاصہ اس اصل میں ہے کہ:داعیان الی اللہ اور اسلامی تحریکوں کا اللہ عزوجل (اور اس کی کتاب اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) کے ساتھ ہمیشہ منسلک رہنے والا تمسک اور اپنی سی بشری کوشش او ر اللہ تبارک و تعالیٰ سے مدد طلب کرنا اور اس بات کا یقین کامل رکھنا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ ہی وہ ذات ہے کہ جو قیادت فرماتی اور دعوت کی تحریک کی راہنمائی کرتی ہے۔ وہ ایک اللہ ہی اپنی طرف دعوت دینے و الے اپنے بندوں کا دفاع کرتا ہے۔ اور اس میں کوئی شک نہیں دین حنیف کا معاملہ اور سب کا سب حکم اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے پاس ہے۔ بہت سارے علماء کرام اور داعیان الی اللہ رحمہم اللہ کے تجربات پر مبنی یہ ہیں وہ دعوت الی اللہ کے اُصول و ضوابط اور فوائد۔ ہم یقینی علم رکھتے ہیں کہ بلاشبہ داعیانِ الی اللہ حفظہم اللہ جمیعاً نے اگر ان اُصول و ضوابط کو سمجھ لیا اور ان پر عمل کر لیا تو دعوت الی اللہ
Flag Counter