Maktaba Wahhabi

65 - 444
فرقہ بندی واختلاف کا شکار ہے …اور یہ دونوں چیزیں عصر حاضر کے نئے نئے فرقوں اور میدان میں موجودہ (گمراہ نظریات والی) پارٹیوں کو جنم دینے کا سبب بن رہی ہیں …تو اس چیز نے مجھے سلف صالحین کے عقیدہ والی عبارتوں کو جمع کرکے انھیں لکھ کر پیش کرنے پر تیار کیا ہے۔ ہر فرقہ لوگوں کو اپنے عقیدے اور منہج کی طرف دعوت دیتا اور اپنی جماعت کی خوبیاں بیان کرتا ہے۔ حتی کہ (دین کا) معاملہ لوگوں پر مختلط (اور مشکوک) ہو کر رہ گیا ہے۔ (کہ نہ جانے ان فرقوں میں سے سچا اور حق پر کون ہے؟) مسلمان ان فرقوں کے اس معاملہ سے سراسیمگی اور حیرت کا شکار ہو گئے ہیں کہ وہ کس کے پیچھے چلیں اور کس کی اتباع و اقتداء کریں ؟ مگر …بحمداللہ العزیز …اس امت میں نہ ہی خیر اور بھلائی ابھی تک ختم ہوئی ہے اور نہ ہی ہرگز ختم ہوگی۔ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درج ذیل فرمان کے موجب ہمیشہ ہر دور میں ایک جماعت ایسی موجود رہی ہے (آج بھی موجود ہے) اور قیامت تک رہے گی جو دین حق اور صراط مستقیم کو نہایت مضبوطی سے عملاً تھامنے والی ہے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان گرامی قدر ہے : ((لَا تَزَالُ طَائِفَۃٌ مِن أُمَّتیی ظَاہِرینَ عَلَی الْحَقِّ، لَایَضُرُّھُمْ مَنْ خَذَ لَہُمْ حَتَّیٰ یأْتِیَ أَمْرُ اللّٰہِ وَھُمْ کَذَلِکَ)) [1] ’’میری امت میں سے حق کے ساتھ غالب رہنے والوں کی ایک جماعت ہمیشہ (ہر دور میں) رہے گی۔ ان سے جدا ہونے والا (کہ جو ان کی مدد سے بھی ہاتھ کھینچ لے) ان کو کچھ نقصان نہ پہنچا سکے گا۔ (ہر زمانے میں یہ معاملہ اسی طرح رہے گا) حتی کہ اللہ کا حکم (قیامت) آجائے اور وہ اسی حالت پر رہیں گے۔ ‘‘ اور پھر نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں بھی ارشاد فرمایا ہے : ((مَثَلُ أُمَّتِی مَثَلُ الَمطَرِ،لا یُدْرَیٰ أوَّلہُ خَیرٌ أَم آخِرُہُ)) [2]
Flag Counter