Maktaba Wahhabi

75 - 444
سید الجِنّۃ والبشر امام الانبیاء والرسل محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ کے اصحابِ اطہار و اخیار اور احسان و اصلاح کے ذریعے ان کی اتباع کرنے والے تابعین و تبع تابعین کرام رحمہم اللہ جمیعًاہی اس امت کے ’’سلف صالحین‘‘ ہیں۔ اور ہر وہ داعی الی اللہ شخص کہ جو اسی دین کی طرف دعوت دیتا ہو کہ جس منہج و طریق اور شریعت و اسلام کی طرف نبی ختم الرسل محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب اطہار و اخیار نے اور احسان واصلاح کے ساتھ ان کی اتباع کرنے والوں نے دعوت دی تھی ، خوب جان لیجئے کہ وہ آدمی سلف صالحین کے مکمل منہج و طریق پر ہے۔ اس ضمن میں زمانے کی تحدید شرط نہیں ہے۔ بلکہ اصل میں مذکور بالا سلف صالحین کے فہم پر عقیدہ و احکام اور مسائلِ فقہیہ میں کتاب و سنت (قرآن مجید اور صحیح احادیث نبویہ علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام) کی موافقت ہی شرط اول وآخر ہے۔ چنانچہ ہر وہ شخص کہ جس کا قول عمل کتاب و سنت کے موافق ہے اس کا شمار سلف صالحین کے اتباع میں سے ہوگا ، اگرچہ مکان و زمان کے اعتبار سے وہ سلف صالحین سے کتنا ہی دور کیوں نہ ہو۔ اور جو بھی شخص سلف صالحین کی مخالفت عملی یا قولی طور پر کرے وہ ہرگز ان میں سے نہیں ہے ، اگرچہ ان کے درمیان ہی وہ کیوں نہ رہ رہا ہو۔ سلف صالحین مذکورین اعلاہ کے امام و رہنما صرف محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد گرامی قدر ہے : ﴿مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللّٰهِ ۚ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ ۖ تَرَاهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَرِضْوَانًا ۖ سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِم مِّنْ أَثَرِ السُّجُودِ ۚ ذَٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ ۚ وَمَثَلُهُمْ فِي الْإِنجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَىٰ عَلَىٰ سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمُ الْكُفَّارَ وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا﴾ (الفتح :۲۹)
Flag Counter