Maktaba Wahhabi

91 - 444
۲…دین کے مسائل سیکھنے میں وہ صرف قرآن و سنت کو اساس بنانے پر اکتفاء کرتے ہیں۔ ان دونوں (اُصول شریعت) کو ہی اہمیت دے کر وہ ان کے نصوص کو تسلیم کرتے ہیں۔ اور سلف صالحین کے منہج والے تقاضے پورے کرتے ہوئے وہ قرآن و سنت کا فہم حاصل کرتے ہیں۔ ۳… اہل السنہ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی لوگوں کا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کوئی دوسرا امام اعظم و قائد اعظم نہیں ہوتا کہ جس کی ہر ہر بات کو یہ من و عن قبول وتسلیم کرکے اسے واجب الاتباع مانتے ہوں اور جس کی وہ امام مخالفت کرے اُسے وہ چھوڑ دیتے ہوں۔ یہ اہل السنہ والجماعۃ سلفی حضرات باقی تمام لوگوں سے زیادہ نبی مکرم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سیرت طیبہ و طاہر ہ والے حالات اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین و اعمال اور افعال مطہرہ کو سب سے زیادہ جاننے والے ہوتے ہیں۔ اس لیے یہ حضرات اُمت کے تمام لوگوں سے زیادہ سنت مطہرہ سے سخت محبت کرنے والے ہوتے ہیں۔ سنت کی اتباع پر بہت زیادہ حریص ہوتے ہیں اور سنت پر شدت سے عمل کرنے والوں کے ساتھ دوستی اور محبت میں دوسروں سے بڑھ کر ہوتے ہیں۔ ۴…دین حنیف کے بارے میں جھگڑوں سے وہ مکمل طور پر بچتے اور اس طرح کے جھگڑا لو لوگوں سے علیحدگی اختیار کرنے والے ہوتے ہیں۔ حلال و حرام کے مسائل میں وہ جدال پیدا کرنے اور اپنی رائے قائم کرنے سے الگ تھلگ رہتے ہیں۔ دین اسلام میں وہ پورے کے پورے داخل ہوتے ہیں۔ ۵…ان اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی لوگوں کی ایک اور پہچان… تمام سلف صالحین کی اکرام و تعظیم ہوتی ہے۔ ان کا یہ اعتقاد ہوتا ہے کہ سلف صالحین کا طریقہ دوسروں کی نسبت خطاؤں سے زیادہ بچا ہوا ، صحیح سالم ، زیادہ علم والا اور
Flag Counter