Maktaba Wahhabi

220 - 279
(ناقض) میں وہ شخص بھی داخل ہے جس کایہ خیال ہو کہ چور کے ہاتھ کاٹنے یا شادی شدہ زانی کے سنگسار کرنے وغیرہ میں اللہ کے حکم کا نفاذ عصر حاضر کے مناسب نہیں ہے،اسی طرح اس میں ہر وہ شخص بھی داخل ہے جو یہ عقیدہ رکھے کہ معاملات یا حدود وغیرہ میں اللہ کی شریعت کے علاوہ سے فیصلہ لینا جائز ہے‘گر چہ اس کا عقیدہ یہ نہ بھی ہو کہ وہ فیصلہ شریعت کے فیصلہ سے افضل ہے،کیونکہ ایسا کرنے کا مطلب یہ ہے کہ متفقہ طور پر اللہ کی حرام کردہ چیز کو حلال سمجھتا ہے ‘ اور ہر وہ شخص جو اللہ کی حرام کردہ کسی چیزکو جس کی حرمت دین اسلام میں بدیہی طور پر معلوم ہے‘ حلال سمجھے ‘جیسے زنا‘ شراب ‘ سود اور اللہ کی شریعت کے علاوہ سے فیصلہ لینا وغیرہ تو ایسا شخص باتفاق مسلمین کافر ہے۔ ہم اللہ سے اس کے غیظ و غضب کو واجب کرنے والی چیزوں اور اس کے دردناک عذاب سے اس کی پناہ چاہتے ہیں۔[1] خلاصۂ کلام یہ ہے کہ اللہ کی نازل کردہ شریعت کے علاوہ سے فیصلہ لینے یا کرنے کے مسئلہ میں تفصیل ہے،اس سلسلہ میں - ان شاء اللہ- درست منہج حسب ذیل ہے:
Flag Counter