Maktaba Wahhabi

33 - 279
’’لا‘‘ نفی جنس کے لئے ہے،’’إلٰہ‘‘ اس کا اسم ہے جو مبنی بر فتح ہے‘ اور اس کی خبر محذوف ہے،تقدیری عبارت ’’حق‘‘ ہے،یعنی کوئی حقیقی معبود نہیں ’’إلا اللہ‘‘ سوائے اللہ کے،یہ خبر مرفوع سے مستثنیٰ ہے،[1] چنانچہ ’’لا إلٰہ إلااللہ‘‘ میں ’لاإلٰہ‘ سے اللہ کے علاوہ تمام معبودان کی نفی ہوتی ہے‘لہٰذا وہ عبادت کے مستحق نہیں اور ’إلا اللہ‘‘سے اللہ واحد کے لئے عبادت کا اثبات ہوتا ہے،لہٰذا وہی سچا مستحق عبادت ہے۔خلاصۂ کلام یہ کہ ’’لا‘‘ کی تقدیری خبر ’’حق‘‘ ہی کتاب و سنت کے نصوص میں ثابت ہے۔ جہاں تک رہی بات تقدیری خبر صرف ’’موجود‘‘ یا ’’معبود‘‘ ماننے کی‘ تو وہ غلط اور نادرست ہے۔ لیکن اگر ’’لا‘‘ کے اسم یعنی ’إلٰہ‘ کی صفت ’حق‘‘ مانی جائے تو کوئی حرج نہیں اور تقدیری عبارت یوں ہوگی’’لا إلٰہ حقاً موجود إلا اللہ‘‘ یعنی اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود موجود نہیں:[2]کیونکہ بتوں ‘ آستانوں ‘ مزاروں اور قبروں وغیرہ کی شکل میں بہت سے معبود موجود ہیں ‘ لیکن حقیقی معبود
Flag Counter