جس کا آخری کلام ’’لا إلٰہ إلا اللہ‘‘ ہوگا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ (۲) انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ‘ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر طلوع ہوجاتی تھی تب حملہ کرتے تھے‘اور آپ اذان سننے کا انتظار کرتے تھے‘ اگر اذان سنتے تو رک جاتے ورنہ حملہ کرتے،چنانچہ آپ نے ایک شخص کو کہتے ہوئے سنا:’’اللّٰہ أکبر،اللّٰہ أکبر‘‘ فرمایا:’’علی الفـطرۃ‘‘ فطرتِ اسلام پر ہے‘ پھر اس شخص نے کہا:أشھد أن لا إلٰہ إلا اللّٰہ،أشھد أن لا إلٰہ إلا اللّٰہ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’خرجت من النار‘‘ توجہنم سے آزاد ہوگیا،لوگوں نے دیکھا تووہ بکریوں کا چرواہا تھا۔[1] (۳) ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول! مجھے وصیت کیجئے،آپ نے فرمایا:’’إذا عملت سیئۃ فأتبعھا حسنۃ تمحھا‘‘جب تم سے کوئی گناہ کا کام سرزد ہو جائے تو اس کے بعد کوئی نیکی کرلیا کروجو اسے مٹا دے،کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول! کیا’’لا إلٰہ إلا اللہ‘‘ بھی نیکی ہے؟ آپ نے فرمایا:’’ھي |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |