(( الیقین الإیمان کلہ والصبر نصف الإیمان)) [1] یقین پورا ایمان ہے اور صبر آدھا ایمان۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جو شخص ’لاإلٰہ إلا اللہ‘ کے معنیٰ و مفہوم پر مکمل ایمان رکھے گا اُس کے اعضاء و جوارح بھی رب وحدہ لا شریک کی عبادت اور رسول گرامی صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے لئے مچلیں گے‘ اسی لئے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے: ((اللھم زدنا إیماناً ویقیناً وفقھاً)) [2] اے اللہ ہمارے ایمان‘ یقین اور علم و معرفت میں ترقی عطا فرما۔ سفیان ثوری رحمہ اللہ کے حوالہ سے بیان کیا جاتا ہے کہ انہوں نے فرمایا: ((لو أن الیقین وقع في القلب کما ینبغي لطار اشتیاقاً إلی الجنۃ وھرباً من النار)) [3] |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |