Maktaba Wahhabi

103 - 154
صاحب زادی کے لیے واضح فرما دیا، کہ کل قیامت کے دن، باپ کا بڑا ہونا، اللہ تعالیٰ کی ناراضی کی صورت میں، ان کے کچھ کام نہ آسکے گا۔ وہ خود اپنے آپ کو ان باتوں سے دور کرلے، جو انہیں دوزخ میں لے جانے کا سبب بن جائیں۔ امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر (یہ آیت) {وَأَنْذِرْ َعشِیْرَتَکَ الْأَقْرَبِیْن} ([1]) نازل ہوئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا: ’’یَا مَعْشَرَ قُرَیْشٍ! اشْتَرَوْا أَنْفُسَکُمْ مِنَ اللّٰہِ ، لَا أُغْنِيْ عَنْکُمْ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔ یَا بَنِيْ عَبْدِ المُطَلِبِ! لَا أُغْنِيْ عَنْکُمْ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔ یَا عَبَّاسُ بْنَ عَبْدَ الْمُطَّلِب! لَا أُغْنِيْ عَنْکَ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔ یَا صَفِیَّۃُ عَمَّۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ! لَا أُغْنِيْ عَنْکِ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔ یَا فَاطِمَۃُ بِنْتَ رَسُوْلِ اللّٰہِ! سَلِیْنِيْ بِمَا شِئْتِ، لَا أُغْنِيْ عَنْکِ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا۔‘‘ [’’اے گروہِ قریش! اللہ تعالیٰ سے اپنی جانوں کو خرید لو۔([2])میں اللہ تعالیٰ سے تمہارے کسی کام نہ آسکوں گا۔ اے بنو عبد المطلب! میں اللہ تعالیٰ سے تمہارے کسی کام نہ آسکوں گا۔ اے عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ ! میں اللہ تعالیٰ سے آپ کے کسی کام نہ آسکوں گا۔ اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی صفیہ رضی اللہ عنہا ! میں اللہ تعالیٰ سے آپ کے
Flag Counter