Maktaba Wahhabi

39 - 154
[’’سنو بے شک میں نے اپنے خاندان میں سے اپنے نزدیک عزیز ترین شخص کے ساتھ تمہارا نکاح کرنے میں تمہارے حق میں کوتاہی نہیں کی۔‘‘] پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پسِ پردہ یا دروازے کے پیچھے ایک سایہ دیکھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ’’ مَنْ ھٰذَا ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’اسماء۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ أَسْمَائُ بِنْتُ عُمَیْسٍ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’جی ہاں یا رسول اللہ۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔!‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جِئْتِ کَرَامَۃً لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘ [’’تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکریم کے لیے آئی ہو؟‘‘] انہوں نے عرض کیا: ’’پہلی رات بچی کے پڑوس میں کوئی خاتون ہونی چاہیے، کہ وہ بوقتِ ضرورت اسے اپنی کیفیت سے آگاہ کر سکے۔‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’ فَدَعَا لِيْ بِدُعَائٍ إِنَّہُ لَأَوْثَقُ عَمَلِيْ عِنْدِيْ۔‘‘ [’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے ایسی دُعا فرمائی، کہ بلاشک و شبہ میری نگاہ میں وہ میرا سب سے زیادہ بھروسے کا عمل ہے۔‘‘] پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’دُوْنَکَ أَھْلَکَ۔‘‘ ’’(اب) اپنے اہل کے پاس جاؤ۔‘‘ ’’ ثُمَّ خَرَجَ ، فَوَلّٰی ، فَمَا زَالَ یَدْعُوْ لَھُمَا ، حَتَّی تَوَارَیٰ
Flag Counter