Maktaba Wahhabi

96 - 154
[’’بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے اور فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس رات کو تشریف لائے اور فرمایا: ’’کیا تم دونوں نماز (تہجد) نہیں پڑھتے؟‘‘] امام بخاری نے اپنی کتاب میں ایک مقام پر اس حدیث پر درجِ ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ تَحْرِیْضِ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَلٰی صَلَاۃِ اللَّیْلِ وَالنَّوَافِلِ مِنْ غَیْرِ إِیْجَابِ، وَطَرَقَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَاطِمَۃَ وَعَلِیًّا رضی اللّٰه عنہما لَیْلَۃً لِلصَّلَاۃِ] ([1]) [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نمازِ تہجد اور نوافل کے لیے واجب کیے بغیر ترغیب دینے کے متعلق باب اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات نماز (کے لیے بیدار کرنے) کی خاطر فاطمہ اور علی رضی اللہ عنہما کے ہاں تشریف لائے] حدیث کے فوائد بیان کرتے ہوئے امام ابن بطال تحریر کرتے ہیں: ’’اس میں نمازِ تہجد کی فضیلت اور اہلِ خانہ اور قرابت داروں کو اس کے لیے بیدار کرنے کا ثبوت ملتا ہے۔‘‘([2]) مزید برآں حضرت فاطمہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کو نمازِ تہجد کے لیے جگانے کی خاطر، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی رات میں دو مرتبہ تشریف لائے۔ امام نسائی نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’دَخَلَ عَلَيَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وعلٰیفاطمۃ رضی اللّٰه عنہا مِنَ اللَّیْلِ،
Flag Counter