Maktaba Wahhabi

433 - 717
مولانا محمد قیسؔ عظیم آبادی مولانا محمد صاحب قیسؔ عظیم آبادی جید اہلِ حدیث عالم، صحافی اور ناشرِ کتب تھے۔ انھیں شیخ الکل سیّد میاں نذیر حسین محدث دہلوی سے شرفِ تلمذ حاصل تھا۔ علامہ شمس الحق عظیم آبادی کے خاص احباب میں ان کا شمار تھا۔ ایک بار علامہ عظیم آبادی کے پاس ’’قسطلانی شرح صحیح بخاری‘‘ کے متعدد نسخے جمع ہو گئے تو ایک نسخہ انھوں نے مولانا موصوف کو ہدیہ کیا۔[1] مولانا محمد کو شعر و شاعری سے بھی شغف تھا۔ قیسؔ تخلص فرماتے تھے۔ ’’یادگارِ گوہری‘‘ میں مولانا علی احمد رئیسِ ڈیانواں کی وفات پر تین تاریخی قطعات ان کے رشحاتِ فکر سے درج ہیں ۔ [2] ’’محمڈن اینگلو عربک اسکول‘‘ پٹنہ میں مولانا نے تدریس کے فرائض انجام دیے۔ مولانا کا اپنا ذاتی مطبع تھا جس کا نام ’’مطبع احمدی‘‘ تھا۔ عام طور پر یہاں اشتہارات اور چھوٹے کتب و رسائل طبع ہوتے تھے۔ ایک طویل عرصے تک اس مطبع نے نشریاتی خدمات انجام دیں ۔ مولانا محمد ’’اخبار پیک‘‘ بہار کے مالک و منتظم بھی تھے۔ خیال ہے کہ مطلعِ صحافت پر اس کا غروب جلد ہی ہو گیا ہو گا۔ واللّٰه أعلم مولانا کا ایک اہم کارنامہ ’’آثار السنن‘‘ کے نام سے ایک ماہنامے کا اجرا ہے، جس کا بنیادی مقصد شرک و بدعت کی تردید اور توحید و سنت کی اشاعت تھا۔ مولانا محمد مستقیم سلفی لکھتے ہیں : ’’آثار السنن (اردو) ماہنامہ، مقامِ اشاعت پٹنہ، ایڈیٹر مولانا محمد صاحب، سنِ اجراء محرم ۱۳۱۷ھ۔ یہ رسالہ باہتمام مولانا عبد السلام صاحب (مبارکپوری) نکلتا تھا، محرم کا شمارہ نکل کر بند ہو گیا تھا، پھر جمادی الاخریٰ و رجب کا شمارہ ایک ساتھ نکلا اور جاری رہا، پھر
Flag Counter