Maktaba Wahhabi

90 - 717
علامہ عظیم آبادی کے نام حضرت میاں صاحب کے متعدد خطوط میں اس شرح کا ذکر آیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ میاں صاحب محدث دہلوی کو اس شرح سے خصوصی دل چسپی تھی۔ وہ شارح کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھتے اور تکمیلِ شرح کی رغبت دلاتے تھے۔ چند اقتباسات ملاحظہ ہوں :  ’’شکر ہے موفقِ حقیقی کا کہ بہترین توفیق مرحمت کی کہ ابو داود کی شرح آسان طریقہ و حل مطلب کے ساتھ شروع ہوا۔ اس کے اختتام کو بھی مبارک فرمائے۔ دعا از من اجابت از خدا باد۔‘‘ [1]  ’’شرح ابو داود کے دیکھنے سے بہت خوشی ہوئی، اس کو چند دن دیکھ کر حوالہ مولوی محمد نو مسلم[2] کے کر دیا۔ اللہ تعالیٰ اسی عنوان احسن پر ختم کرائے کہ فائدہ بخش جملہ صغیر و کبیر کے ہو۔ لازم ہے کہ بالکل مصروف ہو کر اختتام کو پہنچادیں کہ آخرت کا ذخیرہ ہو۔ جس وقت مسودہ شرح ابو داود کا آئے گا، فوراً معاینہ کر کے روانہ کروں گا۔‘‘[3]  ’’دل کو بے چینی لگی ہوئی ہے کہ شرح ابو داود کی کب ختم ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اتمامِ شرح میں آپ کی پوری اعانت فرمائے، تاکہ مقصد حاصل ہو۔ میں نے اپنی تمنا کا اظہار کیا ہے، یہ اظہار آپ کے بارِ خاطر نہ ہو۔‘‘[4]  ’’شرح ابو داود غور سے دیکھی، واقع میں سارے اَغلاق و مشکلات کو کہ سب اس سے مجبور تھے، حل فرمائے۔ اے خدا علم و عمر میں آپ کے برکت دے۔ کتاب کو نا تمام ہرگز نہ رکھنا چاہیے۔ ‘‘[5]
Flag Counter