Maktaba Wahhabi

124 - 315
’’اے سخت عذاب والے!مجھے اپنے عذاب سے بچالے۔‘‘ 2. ایسے اعمال کیے جائیں جو اسمائے گرامی کے تقاضے کے مطابق ہوں، مثلاً: اسم پاک ’’رحیم‘‘ رحمت کا تقاضا کرتاہے تو آپ ایسا عمل صالح کریں جو اس کی رحمت کے حصول کا سبب بن جائے۔اسی طرح اللہ تعالیٰ اپنی شان کے مطابق اپنے بندوں پر رحم کرتا ہے تو آپ اپنے حالات کے مطابق دوسروں سے رحم کا سلوک کریں یہ بھی انھیں شمار کرنے میں شامل ہے اور اس صورت میں ان کے مطابق کیا ہوا عمل جنت میں داخل ہونے کی قیمت بن جائے گا۔إن شاء اللّٰہ۔ اسماء الحسنیٰ کو اپنی دعاؤں میں، اپنی حاجت پیش کرنے کے لیے اور اپنا مقصود و مطلوب حاصل کرنے کے لیے بطور وسیلہ پڑھنا مسنون عمل ہے، جس طرح مذکورہ مثالوں سے واضح ہے مگر اللہ تعالیٰ کے حضور اپنا مقصود و مطلوب بیان کیے بغیر ان ناموں کا خالی وظیفہ کرنا قرآن و سنت، سلف صالحین اور ائمۂ کرام سے ثابت نہیں ہے، مثلاً: صرف یا غفور، یا لطیف، یا رزاق جیسے اسماء الحسنیٰ کو اپنی حاجت، ضرورت اور سوال پیش کیے بغیر بطور وظیفہ اور ورد کے بار بار پڑھنا غیر مسنون ہے۔بلکہ ﴿فَادْعُوهُ بِهَا ﴾ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس طرح کی پکار اور ندا درست نہیں ہے۔واللّٰه أعلم
Flag Counter