Maktaba Wahhabi

174 - 315
صحیح عقیدۂ توحید کے حصول کا طریقِ کار عقیدہ نہایت اہم معاملہ اور انسان کی دین و دنیا میں کامیابی کی اساس ہے، لہٰذا اس سلسلے میں گہرے تدبر سے کام لینا چاہیے اور اسے اچھی طرح سمجھنے کے لیے اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرنی چاہیے تاکہ اصل حقیقت اُجاگر ہو جائے۔بنیادی اہمیت کے امور و مسائل کے بارے میں انسان کو کسی شک میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ کل قیامت کے دن ہر انسان سے اس کے اعمال کے متعلق دو سوال کیے جائیں گے ایک یہ کہ تو نے یہ عمل کیوں کیا؟ یہ سوال اخلاص کے بارے میں ہے، اسی طرح اس سے یہ بھی پوچھا جائے گا کہ تو نے یہ عمل کیسے کیا؟ یہ سوال اتباع رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہے۔آج کل اکثر لوگ كَیْفَ (کیسے) کے جواب کی تحقیق میں مشغول ہیں اور لِمَ (کیوں) کے جواب کی تحقیق سے غافل ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وہ اخلاص کی طرف توجہ مبذول نہیں کرتے جبکہ اتباع کے حوالے سے وہ دقیق ترین امور کی طرف زیادہ توجہ دینے کے خواہش مند ہوتے ہیں لیکن وہ زیادہ اہم پہلو، یعنی عقیدہ و اخلاص اور توحید سے غافل ہوتے ہیں، اس لیے آپ دیکھیں گے کہ بعض لوگ دنیا کے مسائل میں تو چھوٹے سے چھوٹے مسئلے کے بارے میں بھی فتویٰ پوچھیں گے مگر ان کا دل دنیا ہی کے ساتھ اٹکا رہے گا اور وہ خرید و فروخت، سواری، رہائش اور لباس وغیرہ کے امور میں الجھے رہیں گے اور اللہ تعالیٰ سے حد درجہ غافل ہوں گے اور بعض لوگ تو اس حد تک پہنچ جاتے ہیں کہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ دنیا ہی کے پجاری ہیں۔بعض لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرتے ہیں اور انھیں اس بات کا شعور تک نہیں ہوتا۔افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ توحید اور عقیدے کے بارے میں صرف عوام ہی کوتاہی کا شکار نہیں بلکہ بہت سے اچھے بھلے اہل علم بھی اس مسئلے میں کوتاہی کا ثبوت دیتے ہیں، حالانکہ یہ بہت اہم مسئلہ ہے جس طرح عمل ہے، جسے شریعت نے عقیدے کے لیے
Flag Counter