Maktaba Wahhabi

250 - 315
جادو کرنا اور کرانا کبیرہ گناہ ہے جادو میں جنتر منتر، کلام، بعض ادویات اور دھونی کا عمل ہوتا ہے۔جادو کی حقیقت مسلم ہے۔یہ دل اور جسم پر اثر انداز ہوتا ہے، انسان کو بیمار کردیتا ہے اور میاں بیوی میں جدائی ڈال دیتا ہے۔جادو کبیرہ گناہ ہے۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ((اِجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ، قَالُوا: وَمَا ھِیَ؟ قَالَ: الإِْشْرَاكُ بِاللّٰہِ وَالسِّحْرُ…)) ’’سات ہلاک کرنے والی باتوں سے بچو۔‘‘ صحابہ نے عرض کی: وہ کیا ہیں؟ فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا اور جادو کرنا …۔‘‘[1] جادو میں شیاطین سے تعاون حاصل کیا جاتا ہے۔جادو گر شیطانوں سے رابطہ قائم کرتا ہے اور ان کے حضور بدترین قسم کے گناہوں اور گمراہیوں کو بجا لاتا ہے۔یہ چیزیں شیطانوں کو محبوب ہوتی ہیں اس لیے وہ ان کی محبوب چیزیں انھیں پیش کرکے ان کا قرب حاصل کرتا ہے تاکہ وہ اس کی خدمت بجا لائیں اور اس کے کہنے کے مطابق کام کریں۔جادو کے عمل میں علم غیب کا دعویٰ بھی ہوتا ہے، اس لیے بھی یہ صریحاً کفر اور گمراہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ إِنَّمَا صَنَعُوا كَيْدُ سَاحِرٍ وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ أَتَى ﴾ ’’انھوں نے جو کچھ بھی بنا لیا ہے، جادوگر کی چال ہی ہے اور جادوگر جہاں بھی آئے، کامیاب نہیں ہوتا۔‘‘[2] جادوگر کی سزا قتل ہے۔بعض صحابہ رضی اللہ عنہم نے جادوگروں کو قتل بھی کیا ہے۔ جس دور میں ہم سانس لے رہے ہیں اس میں لوگ جادو کو کرتب اور فن (Art) کا نام دیتے ہیں اور
Flag Counter