Maktaba Wahhabi

131 - 315
﴿وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ ﴾ ’’ہم نے آپ سے پہلے جو بھی رسول بھیجا اس کی طرف یہی وحی کی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں ہے، تم میری ہی بندگی کرو۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں یہ بات خوب وضاحت سے بیان فرما دی ہے کہ انسان اور جن صرف اسی لیے پیدا کیے گئے ہیں کہ اللہ رب العزت کی عبادت کریں، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے: ﴿ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنْسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴾ ’’اور میں نے جن اور انسان اسی لیے تو پیدا کیے ہیں کہ وہ میری عبادت کریں۔‘‘[2] عبادت کا مستحق کون؟: اللہ تعالیٰ پوری کائنات کا رب ہے، اسی لیے سب کو عبادت بھی اسی کی کرنی چاہیے۔ارشاد الٰہی ہے: ﴿ إِنَّ رَبَّكُمُ اللّٰهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ يُغْشِي اللَّيْلَ النَّهَارَ يَطْلُبُهُ حَثِيثًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُومَ مُسَخَّرَاتٍ بِأَمْرِهِ أَلَا لَهُ الْخَلْقُ وَالْأَمْرُ تَبَارَكَ اللّٰهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ ﴾ ’’بے شک تمھارا رب وہی اللہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا، پھر وہ عرش پر مستوی ہوگیا ۔وہ دن کو رات سے اس طرح ڈھانپتا ہے کہ وہ (رات) جلدی سے اس (دن) کو آلیتی ہے اور اس نے سورج، چاند اور تارے اس طرح پیدا کیے کہ وہ سب اس (اللہ) کے حکم کے پابند کردیے گئے ہیں۔آگاہ رہو!پیدا کرنا اور حکم صادر کرنا اسی کا کام ہے، سارے جہانوں کا رب، اللہ بہت بابرکت ہے۔‘‘[3] الغرض جو پرورش کرتا ہے وہی معبود ہے، یہ صرف اس کا حق ہے کہ اس کی بندگی کی جائے۔اس کے معنی یہ نہیں کہ جس چیز کی بھی عبادت کی جارہی ہے، وہ رب ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کے سوا جن کی پرستش کی جارہی ہے اور ان کی پوجا کرنے والوں نے جنھیں رب بنا رکھا ہے، وہ رب نہیں ہیں۔رب تو وہ ہے جو
Flag Counter