Maktaba Wahhabi

238 - 315
مختارِ کل صرف اللہ تعالیٰ ہے اس کائنات کا خالق اللہ تعالیٰ ہے۔جن و انس اور دیگر تمام مخلوقات کو اکیلے اللہ تعالیٰ نے پیدا فرمایا اور اس میں کسی مخلوق سے مدد نہیں لی کیونکہ اسے کائنات کی تخلیق میں کسی کی مدد کی ضرورت نہیں تھی۔اس نے تمام مخلوقات کو نہ صرف پیدا کیا بلکہ ان کی ضرورتوں کو بھی اکیلا ہی پورا کر رہا ہے۔اس کائنات میں اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اور پھر انسانوں میں سے کچھ لوگوں کو خصوصی مقام و مرتبے سے نوازا۔ان میں سرفہرست انبیاء علیہم السلام ہیں اور ان انبیاء کے سردار محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔انسانوں کو اللہ تعالیٰ نے (ظاہری) اختیارات سے نوازا۔کسی کو بادشاہ بنایا تو اس کے اختیارات قدرے وسیع کر دیے اور کسی کو غلام رہنے دیا تو اس کے محدود۔سیدنا آدم علیہ السلام کو فرشتوں سے سجدہ کرایا۔فرشتوں کو بے پناہ قوت سے نوازا، جنات کو غیر معمولی صلاحیتیں دی۔اپنے آخری نبی اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پوری کائنات کا سردار بنایا۔لیکن اس سب کے باوجود کسی کو مختار کل نہیں بنایا کہ وہ کائنات میں جو چاہے تصرف کرے۔اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کے کلی اختیارات اپنے پاس رکھے ہیں۔فرشتوں اور انبیاء کو بھی محدود اختیارات دیے ہیں۔قرآن و حدیث میں ایسی سیکڑوں مثالیں موجود ہیں۔سیدنا نوح علیہ السلام کا بیٹا ان کی آنکھوں کے سامنے غرق ہوتا ہے۔ابراہیم کی چاہت کے باوجود ان کا باپ اسلام قبول کرنے سے انکاری ہے۔سیدنا لوط علیہ السلام کی خواہش کے باوجود بیوی راہ راست پر نہیں آتی۔یاد رہے کہ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ان انبیاء کی شان کم تھی۔اصل بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے اختیارات میں کبھی کسی کی شراکت داری کو گوارا نہیں کیا، خواہ وہ انبیاء علیہم السلام ہی ہوں۔اعلیٰ شان کے باوجود وہ اللہ کے بندے ہی تھے۔نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے بے شمار واقعات اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ مختار کل ذات صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ہے اور اس کے خلاف عقیدہ رکھنا
Flag Counter