Maktaba Wahhabi

109 - 444
آسمان ہموار بنائے اور وہ ہر چیز کو جانتا ہے ‘‘ د… ﴿اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّۃِ الْمَتِیْنُ o﴾ (الذریات :۵۸) ’’بے شک اللہ ہی بے حد روزی دینے والا، طاقت والا نہایت مضبوط ہے ‘‘ ہ… ﴿فَلِلّٰهِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَرَبِّ الْأَرْضِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٣٦﴾ وَلَهُ الْكِبْرِيَاءُ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ﴾ (الجاثیۃ:۳۶۔۳۷) ’’پس اصل تعریف اللہ تعالیٰ ہی کو سزا وار ہے جو آسمانوں کا مالک ہے اور زمین کا مالک بھی۔ سارے جہانوں کا مالک ہے۔ اور تمام آسمانوں اور زمین میں اسی کی بڑائی ہے اور وہی زبردست ہے حکمت والا ‘‘ توحید باری تعالیٰ کے اس حصے (توحید ربوبیت) کا انکار اور اس کی مخالفت کفار قریش بھی نہیں کرتے تھے اور نہ ہی دوسری ملتوں اور مذاہب والے۔ سب کے سب اس بات کا اعتقاد رکھتے تھے کہ تمام جہانوں کا پیدا کرنے والا ایک اللہ ہے۔ جیسا کہ اللہ ر ب العالمین نے ارشاد فرمایا ہے : ﴿وَلَئِن سَأَلْتَهُم مَّنْ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ لَيَقُولُنَّ اللّٰهُ ۚ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ﴾ (لقمان:۲۵) ’’اور (اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) اگر تو ان (کافروں) سے پوچھے آسمان اور زمین کس نے بنائے ہیں تو ضرور یہی کہیں گے اللہ تعالیٰ نے (بنائے ہیں اور کس نے؟) کہہ دے:الحمد للہ۔ بات یہ ہے کہ ان کافروں میں اکثر بے علم (جاہل لٹھ) ہیں۔ اور دوسرے ایک مقام پر ارشاد فرمایا: ﴿قُل لِّمَنِ الْأَرْضُ وَمَن فِيهَا إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿٨٤﴾ سَيَقُولُونَ لِلّٰهِ ۚ قُلْ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ ﴿٨٥﴾ قُلْ مَن رَّبُّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ ﴿٨٦﴾ سَيَقُولُونَ لِلّٰهِ ۚ
Flag Counter