Maktaba Wahhabi

209 - 440
محفوظ رہنا، زیادہ یاد کرکے غلطیاں کرنے سے بہتر ہے۔ لہٰذا تھوڑے قرآن کو حفظ کرنا، اس کو اچھی طرح یاد کرنا اور درست طور پر پڑھنا زیادہ قراء ت کرنے سے بہتر ہے اس بات سے کہ آپ اس کو مطلوبہ انداز میں نہ پڑھتے ہوں۔ (۲)… جب ایک حرف کا انکار کفر ہے تو ایک آیت، ایک سورت یا قرآن کی چند سورتوں کا انکار کرنے والا اس سے بڑا کافر ہے۔ کیونکہ اس نے کلام اللہ کا انکار کیا ہے۔ اسی مناسبت سے یہ بات بھی سمجھ لیجیے کہ بعض لوگ ’’طہ‘‘، ’’یس‘‘ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سمجھتے ہیں۔ اسی بناء پر اپنے بچوں کے نام طہ اور یٰسین رکھتے ہیں۔ حالانکہ یہ بات غلط ہے۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام نہیں ہیں۔ بلکہ یہ تو حروف مقطعات ہیں۔ (۳)… بلاشبہ قرآن کریم کی آیات، سورتوں اور حروف کی تعداد معروف ہے۔ جو اس بارے میں جاننا چاہے وہ علوم القرآن کی کتابوں کی طرف رجوع کرے جنہیں اصول تفسیر کا نام دیا جاتا ہے۔ مثلاً امام سیوطی رحمہ اللہ کی کتاب ’’الإتفان‘‘ اور اس جیسی دیگر کتب اُصولِ تفسیر۔ ***** وَلَا خِلَافٌ بَیْنَ الْمُسْلِمِیْنَ فِیْ أَنّ مَنْ جَحَدَ مِنَ الْقُرْاٰنِ سُوْرَۃً، أَوْ اٰیَۃً، أَوْ کَلِمَۃً، أَوْ حَرْفًا، متّفَقًا عَلَیْہِ أَنَّہُ کَافِرٌ، وَفِیْ ہٰذَا حُجَّۃٌ قَاطِعَۃٌ عَلَی أَنَّہُ حُرُوْفٌ۔ (۱) ترجمہ…: مسلمانوں کے درمیان اس بات میں کوئی اختلاف نہیں کہ جس نے قرآن کی کسی سورت، آیت، لفظ یا کسی حرف تک کا انکار کیا تو وہ کافر ہے۔ یہ اس بات کی قطعی دلیل ہے کہ قرآن مجید (مجموعۂ) حروف ہے۔ تشریح…: (۱) جو پورے قرآن کا انکار کرے یا اس کی ایک آیت کا یا ایک حرف کا اس کے کفر پر مسلمانوں کا اجماع ہے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ اس حر ف(قراء ت) کی صحت پر اتفاق ہو۔ *****
Flag Counter