Maktaba Wahhabi

346 - 440
تشریح…: دوسرے خلیفہ راشد جناب عمر فاروق رضی اللہ عنہ : آپ کا مکمل نام عمر بن خطاب بن عمرو بن عدی بن نفیل العدوی ہے۔ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بعد آپ کا رتبہ دوسرے نمبر پر ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فاروق کا نام دیا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے ذریعے حق و باطل کے فرق کو واضح کردیا۔ چنانچہ مسلمان مکہ میں کمزور تھے اور کفار انہیں ڈراتے دھمکاتے تھے۔ لیکن جب عمر رضی اللہ عنہ مسلمان ہوگئے تو آپ کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے اسلام کو غالب کیا اور آپ کی قوت و بہادری اور ہیبت کی وجہ سے مسلمان مضبوط ہوگئے۔ آپ ابوبکر رضی اللہ عنہما کے بعد دوسرے خلیفہ بنے اور یہ ذمہ داری خود ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے انہیں سونپی تھی۔ عثمان ذوالنورین: سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے بعد عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کا مقام ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے دو مرتبہ ہجرت کی۔ پہلی دفعہ حبشہ کی طرف پھر مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی۔ آپ پہلے پہل اسلام قبول کرنے والوں میں سے ہیں۔ آپ کو ذوالنورین اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دو بیٹیوں رقیہ اور اُمّ کلثوم رضی اللہ عنہما کی شادی یکے بعد دیگرے جناب عثمان رضی اللہ عنہ سے کی تھی اور فرمایا تھا: ((لَوْ کَانَتْ عِنْدِیْ ثَالِثَۃٌ لَزَوَّجْتُکَ إِیَّاھَا۔)) ’’اگر میرے پاس تیسری بیٹی بھی ہوتی تو میں آپ کے ساتھ اس کی بھی شادی کردیتا۔‘‘[1] آپ ہر قسم کا مال اللہ کے راستے میں خرچ کرتے تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ نے (غزوہ تبوک کے لیے) جیش العسرہ کو سامان دیا اور جناب خلیفہ راشد عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اپنے بعد کسی کو خلیفہ بنانے کے لیے جن حضرت کو شوریٰ کے لیے مقرر کیا انہوں نے بالاتفاق حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو خلیفہ منتخب کیا۔ یہ آپ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کی دلیل ہے۔ آپ کے اور بھی بہت سے فضائل ہیں۔ مثلاً مصحف کو ایک ہی طریقے پر لکھوانا۔
Flag Counter