Maktaba Wahhabi

24 - 440
بہت سے اسلاف کی فقہ اور مذاہب اربعہ کو مع دلائل بیان کرنے کے ساتھ ساتھ سب کو شامل کیا ہے۔ اکثر راجح قول کی بھی نشاندہی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ کتاب فقہ اسلامی میں ایک مرجع کی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔ اصول میں آپ نے ’’روضۃ الناظر‘‘ اور ’’وجنۃ المناظر‘‘ تصنیف فرمائیں۔ ان کے علاوہ آپ نے اصلاحی موضوعات اور تمام علمی فنون پر کتابیں لکھیں۔ الغرض آپ رحمہ اللہ ایک جلیل القدر عالم دین ہیں۔ عقیدہ کے موضوع پر آپ کی کتابوں میں سے ایک یہ رسالہ ’’لمعۃ الإعتقاد الہادی إلی سبیل الرشاد‘‘ ہے۔ امام ابن قدامہ ان علماء میں سے ایک ہیں جنہوں نے (لوگوں کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے) صحیح عقیدے کی وضاحت کے لیے کتابیں لکھیں اور اس بارے میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کا خاتمہ کیا۔ بالخصوص جب مختلف عقائد اور شبہات کے حامل گمراہ فرقوں کا ظہور ہوا تو علماء نے ضروری جانا کہ صحیح عقیدے کی وضاحت کی جائے اور اس کے مخالفین کا ردّ کیا جائے۔ یہ سلسلہ زمانہ قدیم سے ہی جاری ہے۔ علماء کرام چونکہ عقیدہ کے معاملہ میں خصوصی توجہ دیتے ہیں اس لیے متقدمین اور متاخرین میں سے مختلف علماء نے مختلف ناموں سے عقیدہ کے موضوع پر بہت سی کتابیں لکھیں۔ ان میں سے بعض تو عقیدہ کی کتب کو ’’کتب السنّہ‘‘ کا نام دیتے ہیں۔ جیسے: عبد اللہ بن امام احمد بن حنبل رحمہما اللہ کی ’’کتاب السنۃ‘‘ امام خلال رحمہ اللہ کی ’’کتاب السنہ‘‘ اور ابن ابی عاصم کی ’’کتاب السنہ‘‘ ۔ بعض علماء کتب عقیدہ کو ’’الشریعۃ‘‘ کا نام دیتے ہیں۔ جیسے امام آجری رحمہ اللہ کی ’’کتاب الشریعۃ‘‘۔ بعض علماء انھیں ’’الأصول‘‘ کے نام سے موسوم کرتے ہیں۔ جیسے: امام لالکائی رحمہ اللہ کی کتاب ’’اصول اعتقاد اہل السنۃ والجماعۃ‘‘ ہے۔ بعض انھیں ’’التوحید‘‘ کا نام دیتے ہیں۔ جیسے امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ کی ’’کتاب التوحید‘‘ امام ابن مندہ رحمہ اللہ کی ’’کتاب التوحید‘‘ ۔ شیخ الاسلام، مجدد ملت محمد بن عبد الوہاب رحمہ اللہ کی ’’کتاب التوحید‘‘ اور امام، علامہ مؤرخ المقریزی کی کتاب ’’تجرید التوحید‘‘ وغیرہ۔
Flag Counter