Maktaba Wahhabi

257 - 440
عَلَیْہِمْ اٰیٰتُہٗ زَادَتْہُمْ اِیْمَانًا وَّ عَلٰی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ،﴾ (الانفال:۲) ’’(اصل) مومن تو وہی ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جائے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان پر اس کی آیات پڑھی جائیں تو انھیں ایمان میں بڑھا دیتی ہیں اور وہ اپنے رب ہی پر بھروسا رکھتے ہیں۔‘‘ مذکورہ بالا آیت سے یہ دلیل ملتی ہے کہ جب انسان قرآن سنتا ہے تو اس کے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے اور جب قرآن سے دور ہوتا ہے تو ایمان میں کمی آتی ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَ یَزِیْدُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اہْتَدَوْا ہُدًی وَّ الْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّکَ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌمَّرَدًّا،﴾ (مریم:۷۶) ’’اور اللہ ان لوگوں کو جنھوں نے ہدایت پائی، ہدایت میں زیادہ کرتا ہے اور باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کے ہاں ثواب کے اعتبار سے بہتر اور انجام کے لحاظ سے کہیں اچھی ہیں۔‘‘ اللہ کا فرمان ہے: ﴿وَ اِذَا مَآ اُنْزِلَتْ سُوْرَۃٌ فَمِنْہُمْ مَّنْ یَّقُوْلُ اَیُّکُمْ زَادَتْہُ ہٰذِہٖٓ اِیْمَانًا ط فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فَزَادَتْہُمْ اِیْمَانًا وَّ ہُمْ یَسْتَبْشِرُوْنَ، ﴾ (التوبۃ:۱۲۴) ’’اور جب بھی کوئی سورت نازل کی جاتی ہے تو ان میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں اس نے تم میں سے کس کو ایمان میں زیادہ کیا؟ پس جو لوگ ایمان لائے، سو ان کو تو اس نے ایمان میں زیادہ کر دیا اور وہ بہت خوش ہوتے ہیں۔‘‘ یعنی جب بھی قرآن کی کوئی سورت نازل ہوتی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا ایمان بڑھ جاتا۔ ارشاد پاک ہے: ﴿وَ اَمَّا الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَّرَضٌ فَزَادَتْہُمْ رِجْسًا اِلٰی رِجْسِہِمْ وَ
Flag Counter