Maktaba Wahhabi

328 - 440
وَمُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ صلي للّٰه عليه وسلم خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ۔ (۱) ترجمہ…: اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں۔ تشریح…: (۱) محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النّبیین ہیں۔ آپ کے بعد تاقیام قیامت کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ارشا دباری تعالیٰ ہے: ﴿مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنْ رَّسُوْلَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیّٖنَ وَکَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمًا،﴾ (الاحزاب:۴۰) ’’محمد تمھارے مردوں میں سے کسی کا باپ نہیں اور لیکن وہ اللہ کا رسول اورتمام نبیوں کا ختم کرنے والا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ ہمیشہ سے ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔ ‘‘ خاتم سے مراد وہ ذات گرامی ہے جس کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں آئے گا۔ لیکن اس کی شریعت تاقیام قیامت باقی رہے گی۔ یہ شریعت کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت میں ہمارے پاس ایسی کامل شکل میں موجود ہے گویا کہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان موجود ہیں۔ لہٰذا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نئے نبی کو بھیجنے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ انبیاء کو اس وقت بھیجا جاتا تھا جب رسالت کے آثار مٹ جاتے تھے۔ گذشتہ امتوں میں جہالت عام ہوجاتی تھی تو ہر نبی کے بعد ایک نیا نبی آکر دین کی تجدید کرتا تھا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کامل، تغیر و تبدل سے محفوظ اور قیامت تک انسانوں کی ضروریات کو پورا کرنے والی شریعت لے کر آئے تو گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہی ہیں۔ لہٰذا لوگوں کے لیے ایک نئے رسول کی بعثت کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ جیسا کہ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((إِنِّيْ تَارِکٌ فِیْکُمْ مَا إِنْ تَمَسَّکْتُمْ بِہٖ لَنْ تَضِلُّوْا بَعْدِيْ: کِتَابُ اللّٰہِ وَسُنَّتِيْ۔)) ’’میں تم میں دو ایسی چیزیں چھوڑے جارہا ہوں کہ اگر تم ان دونوں کو مضبوطی سے تھامے رکھو گے تو میرے بعد کبھی گمراہ نہیں ہوگے۔ ان میں سے ایک اللہ کی
Flag Counter