Maktaba Wahhabi

68 - 440
(۷) ولا نرد علی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : اور ہم گمراہ لوگوں کی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی (باتوں کی) تردید نہیں کرتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو فرماتے ہیں: ((یَنْزِلُ رَبُّنَا۔))[1] … ’’ہمارا رب اترتا ہے۔‘‘ اور وہ کہتے ہیں: ’’اس کا حکم اترتا ہے‘‘ گویا وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی غلطی پکڑتے ہوئے (العیاذ باللہ) کہتے ہیں: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حقیقت بیان نہیں فرمائی۔ ’’یَنْزِلُ رَبُّنَا‘‘ حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اس کا حکم اترتا ہے۔‘‘ اور یہی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تردید ہے۔ اسی طرح ارشاد ربانی ﴿وَجَآئَ رَبُّکَ﴾ (الفجر:۲۲) ’’تیرا رب آئے گا۔‘‘ لیکن یہ کہتے ہیں: ’’اس کا حکم آئے گا‘‘ گویا قرآن کریم اور رب العالمین کی (غلطی کی) تصحیح کرتے ہیں۔ (العیاذ باللہ) ***** وَلَا نَصِفُ اللّٰہَ بِاَکْثَرَ مِمَّا وَصَفَہُ بِہِ نَفْسَہُ بِلَا حَدٍّ وَلَا غَایَۃٍ: ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَہُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ﴾ (الشوریٰ:۱۱) ترجمہ…: ہم اللہ تعالیٰ کی اس سے زیادہ صفات بیان نہیں کرتے جو خود اس نے اپنے بارے میں بیان کی ہیں بغیر حد اور انتہا کے۔ اس نے خود فرمایا ہے: ’’اس کی مثل کوئی چیز نہیں اور وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ دیکھنے والا ہے۔‘‘ تشریح…: ہم تو سنت کی پیروی کرنے والے ہیں بدعتی نہیں۔ چنانچہ ہم اللہ کی ایسی صفات بیان نہیں کرتے جو اس نے خود اپنے لیے بیان نہیں کیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات توقیفی ہیں۔ اس لیے ہم اللہ کے صرف وہی اسماء و صفات بیان کرتے ہیں جو خود اس نے اپنے لیے بیان کیے ہیں۔ اپنے پاس سے اس کے اسماء و صفات بیان نہیں کرتے ہیں۔ یہ قاعدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات توقیفی ہیں اور صرف وہی اسماء و صفات ثابت ہوں
Flag Counter