اللہ نے رسی کو ذرا ڈھیلا کرتے ہوئے دس سورتیں پیش کرنے کا چیلنج کیا‘ فرمایا: ﴿أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ فَأْتُوا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِهِ مُفْتَرَيَاتٍ وَادْعُوا مَنِ اسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ اللّٰہِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ﴾[1] کیا یہ کہتے ہیں کہ اس قرآن کو اسی نے گھڑا ہے‘ کہہ دیجئے کہ پھر تم بھی اسی کے مثل دس سورتیں گھڑی ہوئی لے آؤ اور اللہ کے سوا جسے چاہو اپنے ساتھ بلا بھی لو اگر تم سچے ہو۔ لیکن وہ اس سے بھی عاجز و درماندہ رہے‘ اللہ نے رسی کو مزید ڈھیلا کرتے ہوئے اُس کے مثل صرف ایک سورت پیش کرنے کا چیلنج کیا‘ فرمایا: ﴿أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ ۖ قُلْ فَأْتُوا بِسُورَةٍ مِّثْلِهِ وَادْعُوا مَنِ اسْتَطَعْتُم مِّن دُونِ اللّٰہِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ﴾[2] کیا یہ لوگ یوں کہتے ہیں آپ نے اس کو گھڑ لیا ہے؟ آپ کہہ دیجئے کہ تو پھر تم اس کے مثل ایک ہی سورت لے آؤ اوراللہ کے علاوہ جسے چاہو بلا لو‘ اگر تم سچے ہو۔ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |