مجموعی طور پر قرآن کریم کی لائی ہوئی شریعت (اس کی تعلیمات)کا دار ومدارتین مصلحتوں پرہے: پہلی مصلحت:چھ چیزوں سے فساد و برائی کو دور کرنا([1]):یعنی دین‘ جان‘ عقل‘ نسب‘عزت و آبرو اور مال کی حفاظت کرنا۔ دوسری مصلحت:اچھائیوں اور بھلائیوں کا حصول([2]):چنانچہ قرآن کریم نے ہر میدان میں بھلائیوں کے حصول کے دریچے کھولے ہیں اور ضرر رسانی کے ہرچور دروازہ کو بند کیا ہے۔ تیسری مصلحت:عمدہ اور اچھے اخلاق و عادات کا چلن:چنانچہ قرآن کریم نے تمام عالمی مشکلات کاایسا اطمینان بخش حل پیش کیا ‘ جس سے انسانیت عاجز و درماندہ ہے اور دنیا و آخرت میں نوع انسانی کو مطلوب ہرہرگوشہ میں مناسب قوانین وضع کئے اور نہایت سیدھے اور معتدل طریقہ سے اس کی رہنمائی فرمائی۔[3] |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |