Maktaba Wahhabi

150 - 234
باب: ما جآء فی الریاء باب: ریاکاری ایک مذموم عمل ہے۔ [اس باب میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ ریاکاری ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے اور اس سے نیکیاں برباد ہو جاتی ہیں]۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿قُلْ اِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ یُوْحٰی اِلَیَّ اَنَّمَآ اِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ فَمَنْ کَانَ یَرْجُوْا لِقَآئَ رَبِّہٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحًا وَّ لَا یُشْرِکْ بِعِبَادَۃِ رَبِّہٖٓ اَحَدًا﴾(الکہف:۱۱۰) ’’فرمادیجیے: میں تو ایک اِنسان ہوں تم ہی جیسا، میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا معبود بس ایک اللہ ہی ہے۔ پس جو کوئی اپنے رب کی ملاقات کا امیدوار ہو، اُسے چاہیے کہ نیک عمل کرے اور بندگی میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرے‘‘[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ((اَنَا اَغْنَی الشُّرَکَآئِ عَنِ الشِّرْکِ مَنْ عَمِلَ عَمَلاً اَشْرَکَ مَعِیَ فِیْہِ غَیْرِیْ تَرَکْتُہٗ وَ شِرْکَہٗ۔))[2] ’’میں تمام شرکا سے بڑھ کر شرک سے مستغنی ہوں۔ جو شخص اپنے عمل میں میرے ساتھ غیر کو شریک کرے تو میں اسے اس کے شرک کے ساتھ چھوڑ دیتا ہوں ‘‘[3] حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے ایک مرفوع روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter