Maktaba Wahhabi

174 - 234
باب: قول ما شاء اللّٰه و شئت باب: جو اللہ چاہے اور جو آپ چاہیں ؛ کہنے کا حکم جو اللہ چاہے اور جو آپ چاہیں کے الفاظ زبان سے نکالنا شرک ہے۔ زمانہ نبوی کے یہودی اور عیسائی بھی ان الفاظ کو شرک قرار دیتے تھے۔ سیدہ قتیلہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں: ((اَنَّ یَھُوْدِیًّا اَتَی النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَقَالَ اِنَّکُمْ تُشْرِکُوْنَ تَقُوْلُوْنَ مَاشَآئَ اللّٰهُ وَ شِئْتَ۔ وَ تَقُوْلُوْنَ وَالْکَعْبَۃِ۔ فَاَمَرَھُمُ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اِذَا اَرَادُوْا اَنْ یَّحْلِفُوْا اَنْ یَّقُوْلُوْا وَ رَبِّ الْکَعْبَۃِ وَ اَنْ یَّقُوْلُوْا مَا شَائَ اللّٰهُ ثُمَّ شِئْتَ۔))[1] ’’ ایک یہودی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آ کر کہا: کہ تم لوگ بایں طور مرتکب شرک ہوتے ہو ؛تم کہتے ہو، جو اللہ چاہے اور تم چاہو۔ نیز کہتے ہو کعبہ کی قسم! پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ جب وہ قسم کھانا چاہیں تو(کعبہ کی قسم نہ کہیں بلکہ) ربِّ کعبہ کی قسم کہیں اور یہ کہیں کہ جو اللہ چاہے اور پھر آپ چاہیں۔‘‘
Flag Counter