Maktaba Wahhabi

32 - 234
باب: الدعاا لی شھادۃ اَنْ لَّا اِ لٰہٰ اِ لَّا اللّٰهُ باب: لَا اِ لٰہٰ اِ لَّا اللّٰهکی دعوت اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿قُلْ ھٰذِہٖ سَبِیْلِیٓ اُدْعُوْا اِلَی اللّٰهِ عَلیٰ بَصِیْرَۃٍ اَنَا وَ مَنِ اتَّبَعَنِیْ وَ سُبْحٰنَ اللّٰهِ وَ مَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ۔﴾(یوسف:۱۰۸) ’’فرما دیجیے: میرا راستہ تو یہ ہے، میں بھی بصیرت کے ساتھ اللہ کی طرف بلاتا ہوں اور میرے پیروکاربھی۔ اور اللہ پاک ہے اورمشرکین میں سے نہیں ہوں۔‘‘ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا تو فرمایا: ((اِنَّکَ تَاْتِیْ قَوْمًا مِنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ فَلَیَکُنْ اَوَّلَ مَا تَدْعُوْھُمْ اِلَیْہِ شھَادَۃُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ۔ وفی روایۃ اِلٰی اَنْ یُوَحِدُوا اللّٰهَ۔ فَاِنْ ھُمْ اَطَاعُوْا لِذٰلِکَ فَاَعْلِمْھُمْ اَنَّ اللّٰهَ افْتَرَضَ عَلَیْھِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِیْ کُلِّ یَوْمٍ وَّ لَیْلَۃٍ۔ فَاِنْ ھُمْ اَطَاعُوْا لِذٰلِکَ فَاَعْلِمْھُمْ اَنَّ اللّٰهَ افْتَرَضَ عَلَیْھِمْ صَدَقَۃً تُوْخَذُ مِنْ اَغْنِیَآئِھِمْ فَتُرَدُ عَلیٰ فُقَرَآئِھِمْ۔ فَاِنْ ھُمْ اَطَاعُوْا لِذٰلِکَ فَاِیَّاکَ وَ کَرَائِمَ اَمْوَالِھِمْ وَ اتَّقِ دَعْوَۃَ الْمَظْلُوْمِ فَاِنَّہُ لَیْسَ بَیْنَھَا وَ بَیْنَ اللّٰهِ حِجَابٌ۔))[1] ’’تمہارا جانا اہل کتاب کے پاس ہوگا تمہیں چاہیے کہ سب سے پہلے ان کو کلمہ لَا اِلٰہ اِ لَّا اللہ کے اقرار کی دعوت دو۔‘‘ ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں: ’’کہ وہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کرلیں۔‘‘ اگر وہ یہ بات مان لیں تو پھر ان کو بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ایک دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ اگر اس کا بھی مان لیں تو پھر ان کو بتانا کہ اللہ نے ان کے مال میں زکوٰۃ فرض کی ہے جو ان کے مالداروں سے وصول کرکے ان کے فقراء میں تقسیم کی جائے گی۔ اگروہ یہ بھی مان لیں تو ان کے عمدہ مال وصول کرنے سے احتراز کرنا اور مظلوم کی آہ سے ڈرتے رہنا کیونکہ مظلوم کی آہ و پکار اور اللہ تعالیٰ کی ذات کے درمیان کوئی پردہ حا ئل نہیں ہوتا۔‘‘ صحیحین میں سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ غزوئہ خیبر کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter