Maktaba Wahhabi

49 - 234
جہاں تک دم کرنے کا تعلق ہے؛ تو اس میں تفصیل ہے۔ اگر دم کتاب و سنت میں سے ہو؛ یا اس کے علاوہ کوئی اچھا اور بامعنی کلام ہو؛ تو ایسا کرنا دم کرنے والے کے حق میں مندوب ہے۔ کیونکہ اس میں مخلوق کے ساتھ احسان اور بھلائی ہے؛ اس سے انہیں فائدہ حاصل ہوتا ہے۔یہ دم کروانے والے کے حق میں بھی جائز ہے؛ مگر اسے چاہیے کہ ہوسکے تو کسی سے دم کرنے کی طلب نہ کرے؛ کیونکہ ایسا کرنا کمال توکل اور یقین کے منافی ہے۔کما ل توکل و یقین کا تقاضا ہے کہ انسان نہ ہی کسی سے دم کروائے اور نہ ہی تعویذ وغیرہ لے۔بلکہ انسان کو چاہیے کہ جس وہ کسی سے اپنے لیے دعا بھی کروائے تو اس میں دعا کرنے والے کی مصلحت اور اس کے ساتھ احسان کو بھی پیش نظر رکھے۔اس لیے کہ دعا کرنا عبادت ہے[اور آپ اسے عبادت پر لگا رہے ہیں]۔اور اس کے ساتھ ہی اس میں انسان کی ذاتی مصلحت بھی پائی جاتی ہے۔ یہ بات حقیقت توحید کے اسرار و رموز میں سے ہے؛ جو کہ انتہائی بدیع معانی پر مشتمل ہے۔ اور اس کے سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق صرف کامل لوگوں کوہی نصیب ہوسکتی ہے۔ اگر دم میں غیر اللہ کو پکارا جارہا ہو؛ یا غیر اللہ سے شفاطلب کی جارہی ہو تو ایسا کرنا شرک اکبر ہے۔ کیونکہ غیر اللہ کو پکارنا اور ان سے مشکل کشائی چاہنا شرک اکبر ہے۔ اس تفصیل کو اچھی طرح سے سمجھ لیجیے۔ اور اس بات سے اجتناب کریں کہ ہر قسم کے دم یا جھاڑ پھونک پر ایک ہی حکم تھوپ دیا جائے۔ حالانکہ اپنے اغراض و مقاصد اور اسباب اور کیفیت کے اعتبار سے ان میں اختلاف اور تنوع پایا جاتا ہے۔
Flag Counter