Maktaba Wahhabi

157 - 190
’’اور بلاشبہ سب سے سنگین گناہوں میں سے اس شخص کا گناہ ہے ، جو کسی مسلمان کا مال ناحق حاصل کرتا ہے۔‘‘ ب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسے شخص کے لیے بد دعا: امام احمد نے حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا : ’’میں گواہی دیتا ہوں ، کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’ وَمَنْ اَقْتَطَعَ مَالَ امْرِیئٍ مُسْلِمٍ بِیَمِیْنٍ فَلَا بَارَکَ لَہُ فِیْھَا۔‘‘ ’’اور جو شخص کسی مسلمان کا مال قسم کے ساتھ ناحق حاصل کرے ، تو [ اللہ تعالیٰ] اس [ کی قسم] میں برکت نہ فرمائے۔‘‘ [1] رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بد دعا کو پانے والا شخص کس قدر بد نصیب ہے! اس مال کا کیا فائدہ ، کہ اس کے حصول کے لیے اُٹھائی جانے والی قسم حبیب رب العالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی بد دعا کی وجہ سے خالی از برکت ہو! اے اللہ کریم! ہمیں ایسے مال ،ا ور ایسی قسم سے تا زندگی محفوظ رکھنا ۔ آمین یا رب العالمین۔ ج:جھوٹی قسم کا مال کو ختم کر دینا: امام بزار نے حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ بلاشبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter