Maktaba Wahhabi

173 - 190
الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا : ’’ایک بدو بکری لیے ہوئے گزرا ، تو میں نے اس سے کہا: ’’تین درہم کی فروخت کرو گے؟‘‘ اس نے کہا: ’’نہیں ، اللہ تعالیٰ کی قسم۔‘‘ پھر اس نے میرے ہاتھ [ اسی قیمت پر] فروخت کر دی۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا ،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ بَاعَ آخِرَتَہُ بِدُْنْیَاہُ۔‘‘ [1] ’’اس نے اپنی دنیا کی خاطر اپنی آخرت کو بیچ دیا۔‘‘ یہ سودا کس قدر خسارے کا ہے ! اور اس کے کرنے والے کتنے زیادہ ہیں ! اے اللہ! ہم کمزوروں کو ان میں شامل نہ فرمانا۔ آمین یا حي یا قیوم۔ امام ابن حبان نے اس حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [ذِکْرُ وَصْفِ الْبَعْضِ الآخَرِ مِنَ الْحَلِفِ الَّذِيْ مِنْ أَجَلِہِ یُبْغِضُ اللّٰہُ جَلَّ وَعَلَا الْبَیَّاعَ] [2] [ایک دوسری قسم کے حلف کے وصف کا بیان جس کی بنا پر اللہ جلّ و علا بیچنے والے سے نفرت کرتے ہیں ۔] خلاصہ گفتگو یہ ہے کہ بد ترین جھوٹ کی صورتوں میں سے ایک، جھوٹی قسم کا کھانا ہے اور اس کی متعدد شکلیں ہیں ، جن سے اللہ تعالیٰ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دُور رہنے کا حکم دیا ہے اور ان کے بُرے انجام سے آگاہ کیا ہے۔ اللہ کریم ان سب شکلوں سے ہمیں محفوظ رکھیں ۔ آمین یا حي یا قیوم۔
Flag Counter