Maktaba Wahhabi

61 - 190
رَجُلَیْنِ أَتَیَانِيْ ، فَأَخَذَا بِیَدِي، فَأَخْرَجَانِيْ إِلَی الْأَرْضِ الْمُقَدَّسۃِ ، فَإِذَا رَجُلٌ جَالِسٌ ، وَرَجُلٌ قَائِمٌ بِیَدِہٖ … قَالَ بَعْضَ أَصْحَابِنَا عَنْ مُوسٰی: کَلُّوبٌ مِنْ حَدِیْدٍ یُدْخِلُہُ فِيْ شِدْقِہِ … حَتَّی یَبْلُغَ قَفَاہُ ، ثُمَّ یَفْعَلُ بِشِدْقِہِ الْآخَرِ مِثْلَ ذٰلِکَ، وَیَلْتَئِمُ شِدْقُہُ ھٰذا ، فَیَعُوْدُ ، فَیَصْنَعُ مِثْلَہُ۔‘‘ [1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لیکن آج رات میں نے [خواب میں ] دیکھا ، کہ دو آدمی میرے پاس آئے، انہوں نے میرا ہاتھ تھاما اور مجھے ارض مقدس کی طرف لے گئے(اور وہاں سے مجھے عالم بالا کی سیر کرائی)، وہاں ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا، اورایک شخص کھڑا تھا ، اس کے ہاتھ میں لوہے کا آنکس تھا … ہمارے بعض اصحاب نے موسیٰ سے روایت کرتے ہوئے نقل کیا: کہ لوہے کے آنکس کو ہاتھ میں لیے ہوئے اس [بیٹھے ہوئے شخص ] کے جبڑے میں داخل کرتا تھا… یہاں تک کہ وہ اس کی گدی تک پہنچ جاتا، پھر دوسرے جبڑے کے ساتھ اسی طرح کرتا۔[اس دوران میں ] اس کا پہلا جبڑا صحیح اور اپنی اصلی حالت میں آجاتا ، تو پھر پہلے کی طرح وہ اس کو دوبارہ چیر دیتا ۔‘‘ اس حدیث شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کذاب کے شدید عذاب کے بارے میں اُمت کو آگاہ فرمایا ہے۔ علامہ ابن بطال نے تحریر کیا ہے: ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث سمرہ رضی اللہ عنہ میں اس کذاب کی سزا کو بیان فرمایا ہے، جس کا جھوٹ دنیا میں پھیل جاتا ہے ، کہ روزِ قیامت تک اس کے جبڑے کو آگ میں چیرا جاتا ہے ۔ گناہ کی جگہ [ہی] میں اس کو سزا دی گئی اور وہ اس کا منہ ہے ، جس کے ذریعہ وہ جھوٹ
Flag Counter