Maktaba Wahhabi

278 - 372
مَا أَمَرَہُمْ وَیَفْعَلُوْنَ ما یؤمرون﴾۴؎ ’’اے ایمان والو!تم اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں۔جس پر سخت دل مضبوط فرشتے مقرر ہیں۔جنہیں جو حکم اللہ تعالیٰ دیتا ہے۔اس کی نافرمانی نہیں کرتے۔بلکہ جو حکم دیا جاتا ہے۔بجالاتے ہیں۔‘‘ والد ایک نگران کی حیثیت سے والد کی اپنے خاندان میں ایک نگران جیسی حیثیت ہے۔وہ اپنے خاندان کا ہر لحاظ سے ذمہ دار ہو تا ہے۔خواہ وہ مالی معاملات ہوں یا انتظامی کیونکہ خاندان والد کے ماتحت چلتا ہے۔ ایک حدیث میں فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’کلم راع وکلکم مسؤل عن رعیتہ الإمام راع ومسؤل عن رعیتہ والر جل راع فی أہلہ وہو مسؤل عن رعیتہ والمرأۃ راعیۃ فی بیت زوجہا ومسؤلۃ عن رعیتہا والخادم راع فی مال سیدہ ومسؤل عن رعیتہ قال وحسبت ان قد قال والرجل راع فی مال أبیہ ومسؤل عن رعیتہ وکلکم راع وکلکم مسؤل عن رعیتہ‘‘۵؎ ’’تم میں سے ہر ایک نگران ہے اوراس کے ماتحتوں کے متعلق اس سے سوال ہوگا۔امام نگران ہے۔اوراس سے اس کی رعایا کے بارے میں سوال ہوگا۔مرد اپنے گھر کانگران ہے او ر اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہوگا۔عور ت اپنے شوہر کے گھر کی نگران ہے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہو گا۔(ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا)میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ انسان اپنے باپ کے گھر کا نگران ہے اوراس کی رعیت کے بارے میں اس سے سوال ہوگا او ر تم میں سے ہر شحص نگران ہے او ہر ایک سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہوگا۔‘‘ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوتاہے کہ ایک مسلمان کی نجات کے لئے صرف یہی کافی نہیں کہ وہ خو د تو نماز،روزہ اوردیگر عبادات واحکامات شرعیہ کی پابندی کرتا رہے مگر اپنے بیوی بچوں کو نہ تونیکی کاحکم کرے اور نہ ہی برائی سے روکے بلکہ اس پر جہاں خود دینی مسائل کو سیکھنا اور ان پر عمل کرنا واجب ہے۔اسی طرح اس پر اپنے بچوں کو اسلامی آداب واحکام سکھانا اور پھر ان پر عمل کرانا بھی واجب ہے۔ خاندانی نظام میں والد کا کردار خاندانی نظام میں والدین اور اولاد کارشتہ نہایت اہمیت کاحاصل ہے۔اس رشتہ کی پاسداری کے لئے اللہ تعالیٰ نے والدین اوراولاد کے درمیان فطری طورپر باہمی محبت کے بیج بو دیئے ہیں۔جو وقت کے ساتھ ساتھ پھلتے پھولتے چلے جاتے ہیں ان کا پھلنا پھولنا ہی خاندانی نظام کے استحکام کی علامت ہے۔خاندان میں والد ہ اوروالد کی علیحدہ علیحدہ ذمہ داریاں ہیں۔والد کاکام خاندانی نظام کومستحکم طریقے اورایک منظم شکل میں چلانا ہوتاہے۔ایک خاندان میں والد کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے۔والد خاندان کے لئے گرمی سردی بھوک پیاس کی پرواہ کیے بغیر ان تھک محنت کرکے خاندان کے معاشی مسائل کامداوا کرتاہے۔خاندان کی تعلیم وتربیت کے تمام قسم کے اخراجات کی ذمہ داری والد پر ہوتی ہے۔وہ اپنی بیوی کے اخراجات بھی براداشت کرتاہے۔گویا کہ کلی طورپر پورے خاندان کا مالی بوجھ والد پرہوتاہے۔
Flag Counter