Maktaba Wahhabi

360 - 372
اسلام نے مرد اور عورت کو معاشی آزادی،مالی حقوق اورقانونی طریق کار میں مساوی درجہ دیا ہے وہ کوئی بھی جائز پیشہ اختیار کر سکتی ہے اپنی آمدنی کی مالک بن سکتی ہے وراثت میں حصہ پاسکتی ہے ا ور اپنی مرضی سے اپنی ملکیت کا تصرف کر سکتی ہے۔ Encyclopaedia of Religion and Ethice.میں ہے۔ It is said that two women are proved to be equal to the male by the principle of inheritonce in the male line generally has been the rule.the Quramic legislating giving the daughter hallf as much of the estate as went to a son was an inovation.۱۵؎ وراثت کے قاعدے کی رو سے دو عو رتوں کو ایک مرد کے برابر حصہ ملے گا۔مرد کے خاندان میں وراثت کا اصول کار فرمارہا ہے قرآن نے ایک بالکل نیا تصور دیا ہے کہ دوبیٹیوں کو ایک بیٹے کے برابر حصہ ملے گا۔ اس پر محمد رضا رشید لکھتے ہیں: ’’وحکمہ جعل نصب المرأۃ نصف نصب الرجل لأن شرع الإسلامی أوجب علی الرجل ان ینفق علی المرأۃ فہذا یکون نصب المرأۃ مساویا لنصب الرجل تارۃ وزائدۃ علیہ تارۃ اخری باختلاف الأموال‘‘۱۶؎ مرد کے مقابلے میں عورت کا حصہ نصف ٹھہرانے کی حکمت یہ ہے کہ شریعت اسلامی میں عورت کے حصے کا خرچ مرد کے ذمہ ڈال دیا ہے اس طرح مختلف اموال میں بعض اوقات یہ مرد کے مساوی ہوتی ہے اور کبھی اس سے بھی زیادہ ہو جاتی ہے۔بغیر کسی محنت کے نصف حصہ میں بھی وراثت کی حقدار ہوتی ہے اس طرح شوہر سے اسے مہر ملتا ہے وہ ان زیورات اور تحفہ تحائف کی بھی مالک ہوتی ہے جو شادی یا خوشی کے دیگر مواقع پر اسے دیئے جاتے ہیں یہ سب کچھ اس کا محفوظ سرمایہ ہے۔۱۸؎ الغرض اسلامی معاشرے میں خاندان اس قدر اعلیٰ کردار ادا کرتا ہے کہ جس قدر اپنے آپ کو تہذیب یافتہ اور ترقی یافتہ کہنے والا اور اپنی ترقی پر فخر کرنے والا مغربی خاندان بھی اعلیٰ کردار ادا نہیں کرسکتا۔کیونکہ ان کا خاندان غیر اسلامی ہونے کی بناپر اپنی موت خود مرچکا ہے اور ان کی خاندانی تہذیب اور ترقی حقیقت میں خاندانی تنزلی ہے کیونکہ وہ خاندان کے کسی فرد کے حقوق کو پامال کرتے ہیں تو ان کا خاندان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتا ہے او رعورتیں آزادی کے نام پر فحاشی وعریانی کوفروغ دے رہی ہیں جبکہ اسلام ان تمام رائیوں سے اجتناب کا درس دیتا ہے او رہر ایک کے حقوق کو پورا کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسلامی معاشرے میں خاندان کے بہترین کردار کو کوئی غیر معاشرہ چیلنج نہیں کرسکتا ہے۔ ٭٭٭
Flag Counter