Maktaba Wahhabi

113 - 154
درست قرار دیا ہے۔ اور دلیل کے طور پر کراچی والے نسخہ کا ذکر کیا ہے اور اس جلد کے آخر میں الشخ محمد ہاشم سندھی کی کتاب درھم النضرہ کو لگا دیا گیا ہے تاکہ تحریف کی اصل کہانی کا لوگوں کو علم ہو سکے۔ شروع میں جب مکتبہ امدادیہ والوں نے اس کتاب کو شائع کیا تو اس میں یہ اضافہ موجود نہ تھا اس کے کئی نسخے مختلف کتب خانوں میں بھی بھیجے گئے تھے جس میں جماعت اسلامی کا مدرسہ منصور لاہور کا کتب خانہ بھی ہے اور اس میں یہ نسخہ بغیر تحریف کے ہے بعد میں مکتبہ امدادیہ والوں کو خیال آیا کہ جس مقصدکے لئے اس کتاب کو شائع کیا گیا تھا وہ مقصد تو پورا ہی نہیں ہوا چنانچہ ان حضرات نے اس مخصوص صفحہ کو الگ کمپوز کر کے ٹیپ کے ذریعے اسے اس جلد میں جوڑ دیا اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس صفحہ کی لکھا ئی دوسرے صفحوں سے بالکل مختلف ہے اور ان حضرت نے بھی ’’تحت السرہ‘‘ کا اضاف آخر میں کر کے اسے بریکٹ میں قید کر دیا ہے یعنی (تحت السرۃ) اس طرح لکھا ہوا ہے۔ چنانچہ اس کاروائی کو عکس کے ذریعے ملاحظہ کرتے ہیں: عکس عکس یہ بات یقینی ہے کہ ان تینوں نسخوں میں جو تحت السرہ کا اضافہ کیا گیا ہے وہ کسی تحقیق و دلیل کی بناء پر نہیں بلکہ کسی کی غلط فہمی کی بناء پر کیا گیا ہے اس لئے کہ کسی بھی معتبر نسخہ میں یہ الفاظ موجود نہیں ہیں۔ اگر کوئی دعویٰ کرتا ہے تو اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ واضح کرے کہ وہ معتبر نسخہ کہاں ہے؟ مصنف ابن ابی شیبہ حدیث و آثار کا بہترین ذخیرہ ہے اس کی اشاعت کا متعدد
Flag Counter